وفاقی محتسب کشمالہ طارق بھی سوشل میڈیا پر ٹرولنگ سے پریشان


اسلام آباد: وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کشمالہ طارق نے سوشل میڈیا پر ٹرولنگ سے متعلق اپنی پریشانی کا اظہار کیا ہے۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کشمالہ طارق نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کسی حکومتی ادارے کا کنٹرول نہیں ہے۔ سوشل میڈیا پر کسی کی عزت محفوظ نہیں ہے۔

وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ذاتی زندگی سکینڈلائزڈ کرنا اور گھٹیا حرکتیں برداشت کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وزیراعظم عمران خان، ن لیگی رہنما مریم نواز اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو ہم کس کھیت کی مولی ہیں۔

کشمالہ طارق کا کہنا تھا کہ دوسروں کی ذاتی زندگی کے معاملات کو سوشل میڈیا پر لائکس اور شئیر حاصل کرنے کے لیے پوسٹ کیا جاتا ہے۔ لوگوں کو سوچنا چاہیے کہ یہی سب ان کے گھر والوں کے ساتھ ہو تو کیا ردعمل ہوگا۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا اورآن لائن مواد پر کنٹرول کرنے کے لیے حکومت نے نئے قوانین کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: مضر مواد کی روک تھام، ٹک ٹاک کا سوشل میڈیا الائنس تشکیل دینے کا مطالبہ

ہم نیوز کے مطابق آن لائن ہارم ٹو پرسن رولز کا نیا نام ریمول اینڈ بلاکنگ ان لا فل آن لائن کنٹینٹ رکھ دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نئے مسودہ قوانین کے تحت اسلام، دفاع پاکستان اور پبلک آرڈر کے بارے میں غلط معلومات، اخلاق باختہ اور فحش مواد پر پابندی عائد ہو گی جب کہ سوشل میڈیا کمپنیاں بھی پاکستان کے وقار،سلامتی ودفاع کے خلاف مواد ختم کرنے کی پابند ہوں گی۔

ذرائع کے مطابق مذہب، توہین رسالت اور حکومتی احکامات کے مخالف مواد پر پابندی ہوگی، سوشل میڈیا کمپنیاں یا سروس پروائیڈرز کمیونٹی گائیڈ لائنز تشکیل دیں گے اور گائیڈ لائنز میں یوزرز کو مواد کی اپ لوڈنگ سے متلعق آگاہی دی جائے گی۔

مسودہ قوانین کے تحت کسی دوسرے شخص سے متعلق منفی رجحان کا کوئی مواد اپ لوڈ نہیں ہوگا، دوسروں کی نجی زندگیوں کو متاثر کرنے والے مواد پر پابندی ہو گی، مذہب اور پاکستان کے ثقافتی و اخلاقی اقدار کے مخالف مواد پر پابندی ہو گی، بچوں کو متاثر کرنے والے ہر قسم کے مواد پر پابندی، کسی شخص کی شخصیت کی نقل بنانے والے مواد پر پابندی ہوگی، دفاعی اداروں اور دفاع پاکستان مخالف مواد پر پابندی ہوگی اور تشدد و نفرت انگیز مواد پر بھی پابندی عائد ہوگی۔

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا: اعلیٰ عدلیہ کے خلاف پروپگنڈے کا سخت نوٹس

ہم نیوز کے مطابق یوٹیوب، فیس بک، ٹک ٹاک، ٹوئٹر اور گوگل پلس سمیت تمام کمپنیاں قواعد و ضوابط کی پابند ہوں گی۔

مسودہ قوانین کے تحت پانچ لاکھ سے زائد صارفین والی سوشل میڈیا کمپنیوں کی پی ٹی اے میں رجسٹریشن کرانی لازمی ہو گی اور قوانین کے نفاذ کے بعد سوشل میڈیا کمپنیاں 9 ماہ میں پاکستان میں دفاتر قائم کرنے کی پابند ہوں گی۔


متعلقہ خبریں