مرغزار چڑیا گھر سے منتقلی کے دوران متعدد جانوروں اور پرندوں کی ہلاکت کا انکشاف

مرغزار چڑیا گھر سے منتقلی کے دوران متعدد جانوروں اور پرندوں کی ہلاکت کا انکشاف

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے  مرغزار چڑیا گھر سے منتقلی کے دوران متعدد جانوروں اور پرندوں کی  ہلاکت کا انکشاف ہوا ہے۔

ہم نیوز کو موصول ہونے والے دستاویز کے مطابق مرغزار چڑیا گھر کے 12 جانور منتقلی کے دوران ہلاک ہوئے۔ دو شیر خالد محی الدین فارمز قصور منتقلی کے دوران ہلاک ہوئے۔

دستاویز کے مطابق تین چنگارا ہرن راولپنڈی کے ایوب پارک راولپنڈی منتقلی کے دوران ہلاک ہوئے۔ منتقلی کے دوران ہلاک ہونے والوں میں تین دودھ پلانے والے جانور  بھی شامل ہیں۔

دستاویز کے مطابق ایک ہرن اور 5 پرندے میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد انکلوثر اور اسلام آباد کے لیک ویو پارک منتقلی کے دوران ہلاک ہوئے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: چڑیا گھر کو وسعت دینے کا منصوبہ تیار

دستاویز کے مطابق منتقلی کے دوران 349 پرندوں اور جنگلی جانوروں میں سے 337 بچے اور بحفاظت منتقل کردیے گئے۔ منتقلی کے دوران جانوروں کی شرح اموات 3.2 فیصد رہی۔ جولائی کے بعد منتقل کیے گئے جانوروں کی صحت سے متعلق کوئی رپورٹ تیار نہ ہوئی۔

یاد رہے کہ جولائی میں  مرغزار چڑیا گھر کی شیرنی لاہور منتقلی کے دوران ہلاک ہوگئی تھی۔

35 برس تک اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں رہنے والے کاون ہاتھی کو آٹھ سال کی تنہائی کے بعد بحفاظت کمبوڈیا منتقل کردیا گیا۔

خیال رہے رواں سال مئی میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے بنیادی ضروریات اور سہولیات کی عدم دستیابی پر وفاقی دارالحکومت کے مرغزار چڑیا گھر کے تمام جانوروں کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اس حوالے سے 67 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلے میں حکم دیا تھا کہ مرغزار چڑیا گھر سے کاون ہاتھی اور دیگر جانوروں کو 30 دن کے اندر محفوظ پناہ گاہ میں منتقل کر دیا جائے۔


متعلقہ خبریں