بلاول اور مریم نواز نے حکومت کی مذاکرات کی دعوت مسترد کر دی


لاہور: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور  پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے حکومت کی جانب سے مذاکرات کی دعوت مسترد کر دی۔

جاتی امرا میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ عوام نے فیصلہ کر لیا ہے لیکنعمران خان مان نہیں رہے، عمران خان خود ہی استعفا دے دیں تو بہتر ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں مداخلت ختم کرنا پڑے گی۔ ہم اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت بند کرینگے۔ اسٹیبلشمنٹ کو عوامی مطالبہ ماننا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) میں دراڑ ڈالنے کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی۔ پی ڈی ایم کے فیصلوں سے کوئی جماعت پیچھے ہٹنے والی نہیں۔ استعفوں کے معاملے پر بھی کئی باتیں بنائی گئیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پی ڈی ایم جماعتوں کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی 31 دسمبر تک پارٹی قیادت کو استعفے جمع کرائیں گے۔ فیصلے پی ڈی ایم کے سربراہ کے پاس ہونگے۔ لانگ مارچ بھی بھرپور کامیاب ہوگا۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم قیادت کی بیٹھک: مولانا فضل الرحمان پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے میں ناکام

بلاول نے کہا کہ 13 تاریخ کو لاہور میں جلسہ ہوگا۔ حکومت کی پریشانی سب کے سامنے ہے۔ حکومت پی ڈی ایم میں دراڑ کے خواب دیکھ رہی ہے۔ پی ڈی ایم میں دراڑ کا حکومتی خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میری جماعت کے اراکین اسمبلی کے استعفے دھڑا دھڑ آرہے ہیں۔ عمران خان پہلے دھمکی دے رہے تھے اور اب کہہ رہے ہیں کہ کوئی بات کرنے کو تیار نہیں۔

بلاول نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک تیزی اور کامیابی سےجا رہی ہے۔ پی ڈی ایم کےقیام کے وقت سے دراڑ پیدا ہونےکے خواب دیکھےجارہے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ  ان کے وزیر رابطے کررہے ہیں، مجھے انکی بات سننے کا کوئی شوق نہیں ہے۔ حکومت والے ہماری سینئر قیادت سے رابطے کررہے ہیں کہ پارلیمنٹ میں آئیں۔ حکومت پی ڈی ایم سے این آر او مانگ رہی ہے۔

 


متعلقہ خبریں