پی ڈی ایم میں لانگ مارچ اور استعفوں پر اتفاق نہیں،شاہ محمود



اسلام آباد:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں لانگ مارچ اور استعفوں پراتفاق نہیں، یہ سنجیدہ ہیں تو اکتیس دسمبر تک استعفے اسپیکر کو پہنچا دیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ 13 دسمبر کے بعد پی ڈی ایم میں افراتفری پھیلی ہوئی ہے اور کافی مایوسی کا شکار ہے۔انہوں نے انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہم نے ان سے گذازش کی کہ کورونا وبا کی دوسری لہر شدت اختیار کر رہی ہے اموات میں اضافہ ہو رہا ہے،لیکن ہماری گذازش ہر کوئی توجہ نہ دی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ لاہور کے جلسے میں کوئی نہیں بات نہ تھی یہی باتیں وہ گذشتہ جلسوں میں کر چکے۔میں واضح طور پر اندر کی بات کہہ رہا ہوں کہ استعفوں کے معاملے پر ان کے اندر ابہام ہے۔ پیپلز پارٹی میں فیصلہ کن قوت نہ جلسے میں تھی اور نہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں تھی۔

انہوں نے کہا کہ بلاول تو دکھاوے کے لیے ہے پیپلز پارٹی کے فیصلے آج بھی آصف زرداری کرتے ہیں اور انہوں نے ابھی تک استعفوں کا فیصلہ نہیں کیا جب کہ مسلم لیگ ن میں استعفوں کے حوالے سے دو دھڑے ہیں ایک مریم صاحبہ کا ہے اور دوسرا شہباز شریف کا ہے دونوں میں یکسوئی نہیں ہے۔

پی ڈی ایم جماعتیں لاہور جلسے کے بعد بر ی طرح بے نقاب ہو گئیں، وزیراعظم

وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر اپوزیشن کا استعفوں پر اتفاق ہے اور آپ سنجیدہ ہیں تو 31 تاریخ تک آپ کے استعفے اسپیکر کے پاس ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کے حوالے سے بھی پی ڈی ایم میں اتفاق نہیں ہے۔جاتی امرا میں ہونیوالی نشست میں کہا گیا کہ پہلی فروری کو پی ڈی ایم کا اجلاس بلایا جائے گا اور تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔13 تاریخ کو کارکنوں کو دعوت دی گئی اور کارکن آ گئے عوام کو لانے میں پی ڈی ایم ناکام رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر لاہور والے بھی آ جاتے تو پی ڈی ایم کو مایوسی نہ ہوتی،لاہور سیاست کا مرکز ہے لاہوریوں نے ان کو اپنا فیصلہ سنا دیا،اگر ان کے جلسے میں جان ہوتی تو اسٹاک مارکیٹ کریش کر رہی ہوتی گین نہ کر رہی ہوتی۔پی ڈی ایم اس پر غور نہیں کر رہے کہ عوام نے ان کے بیان کو مسترد کیوں کیا لیکن یہ اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری میڈیا پر ڈال رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں