سینیٹ انتخابات: حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

انتخابات کے لیے مشین کا انتخاب الیکشن کمیشن کی صوابدید ہے، شبلی فراز

اسلام آباد: حکومت نے سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈ سے کرانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فییصلہ کیا ہے۔

وفاقی حکومت کا سینیٹ انتخابات مارچ کی بجائے فروری میں کرانے کا فیصلہ

ہم نیوز کے مطابق یہ بات وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں شفافیت کے لیے ہرممکن اقدام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈ کے ذریعے کرانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھائے جانے والے اقدامات کا مقصد سینیٹ انتخابات کو مکمل طورپر شفاف بنانا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ سینیٹ الیکشن میں کسی بھی قسم کی خرید و فروخت نہ ہو۔ انہوں نے اس ضمن میں ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایسی حرکت پراپنے ایم پی ایزکو پارٹی سے نکالا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پیٹرولیم بحران سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ وفاقی کابینہ میں پیش کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ انکوائری کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ قائم کی جانے والی کمیٹی میں وفاقی وزرا اسدعمر، شفقت محمود، شیریں مزاری اوراعظم سواتی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کمیٹی کی سربراہی کریں گے۔

میڈیا بریفنگ میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں این ایف سی ایوارڈ کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے اپنے محاصل بڑھانے کے بجائے وفاق پراین ایف سی ایوارڈکے تحت زیادہ انحصارکرتے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا نوٹس لے لیا

انہوں نے کہا کہ ایسامیکانزم ہوناچاہیے جوصاف اورشفاف ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں نام نہیں لیتا لیکن ایک صوبے میں اربوں روپے خرچ ہوجاتے ہیں لیکن اس کاحساب نہیں ہوتا ہے۔

وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ شہبازشریف ماضی میں سارے پیسے صرف لاہورپرلگا دیتے تھے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسا نظام ہونا چاہیے کہ جس سے وفاق سے صوبوں کو ملنے والےفنڈز کے استعمال کا پتہ چل سکے۔

سینیٹرشبلی فراز نے واضح طورپر کہا کہ میں 18 ویں ترمیم ختم کرنےکی بات نہیں کرتا لیکن کچھ چیزوں میں بہتری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو ملے ہوئے پیسوں کی شفافیت کا ایک میکانزم ہونا چاہیے۔

پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ کہیں نہ کہیں قانون میں کوئی سقم ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے اپنے ریونیومیں اضافے کا نہیں سوچتے ہیں۔ اس ضمن میں ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کو علم ہے کہ این ایف سی کے تحت انہیں وفاق سے پیسے مل جاتے ہیں۔

سینیٹ: این ایف سی ایوارڈ سے متعلق ترمیمی بل پیش کرنے کی تحریک مسترد

ہم نیوز کے مطابق میڈیا بریفنگ میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کابینہ اجلا میں پرائم منسٹر ریلیف فنڈ پر بھی بات ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ غریب اور مستحق افراد کو ٹارگٹڈ سبسڈی کے لیےاحساس پروگرام کے ڈیٹا سےاستفادہ کیاجائے گا۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے بتایا کہ سی ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ کھلی جگہوں کو کھانے پینے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کا مقصد دیہاڑی دارملازمین کو بے روزگارہونےسے بچانا ہے۔

وفاقی وزیر سینیٹرشبلی فرازنے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ لوگ باشعورہیں اور کسی کے ذاتی مفاد کے لیے استعمال نہیں ہوتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گیارہ جماعتوں کا لاہور میں ہونے والا جلسہ مکمل طور پر ناکام ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں میں موجود اختلافات بھی کھل کر سامنے آگئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ اچکزئی صاحب کا جلسے میں اپنا ایجنڈاتھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن نتائج اورعدالتوں میں فیصلے اپنی مرضی کے چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ لوگ میڈیا بھی اپنی مرضی کا چاہتے ہیں۔

سینیٹ انتخابات: حکومت کا ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کیلئے آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ

پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ استعفوں سے سینیٹ الیکشن پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ سب نے دیکھ لیا ہے کہ یہ مکمل طور پر ناکام ہو گئے  ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جلسہ کرنے کی اجازت دی اور کسی کو بھی نہیں روکا۔


متعلقہ خبریں