کورونا: غریب ممالک کیلیے ویکسین کا حصول خواب رہے گا؟

فائل فوٹو


اسلام آباد: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے تیارکردہ ویکسین کی آمد کے ساتھ ہی جب امریکہ، برطانیہ، روس، کینیڈا، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اوردیگرمغربی ممالک میں جان لیوا وبا سے نمٹنے کا راستہ کسی حد تک صاف دکھائی دے رہا ہے توعین اسی وقت غریب، پسماندہ اورترقی پذیر ممالک میں اس وبا سے نمٹنے کے آثارانتہائی پیچیدہ اورطویل مدتی نظرآرہے ہیں۔ اس صورتحال میں شدت سے یہ استفسارکیا جا رہا ہے کہ کیا غریب ممالک کے لیے کورونا ویکسین کا حصول مستقبل قریب میں ایک خواب رہے گا؟

ویکسین کے حصول کی دوڑ، غربا روندے جا سکتے ہیں: عالمی ادارہ صحت

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق غریب، پسماندہ اورمعاشی لحاظ سے کمزور ممالک کو اس خطرناک وبا سے نمٹنے میں کافی وقت درکار ہو گا۔

کووڈ-19 کی وجہ سے اب تک پوری دنیا بھر میں 16 لاکھ سے زیادہ افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اس عالمی وبا کی وجہ سے دنیا میں موجود عدم مساوات بھی انتہائی بھیانک شکل میں آشکار ہوئی ہے اورانسانوں کے درمیان موجود تفریق بے نقاب ہوئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی ادارہ صحت، گاوی اور سی ای پی آئی نے کورونا ویکسین کی مساوی تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے کوویکس قائم کیا تھا تاکہ بین الاقوامی طور پر ویکسین کے حصول کی غیر مساویانہ دوڑ شروع نہ ہو اور اس سے محفوظ رہا جائے لیکن اب ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین کی خوراکیں امیر ممالک میں تو درست طریقے سے تقسیم ہوتی دکھائی دے رہی ہیں لیکن غریب ممالک کے لیے ویکسین کے حصول کے امکانات کم ہوتے جا رہے ہیں۔

روس: پاکستان کو کورونا ویکسین فراہم کرنے کی پیشکش

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کوویکس کے پاس دو ارب دستیاب خوراکوں میں سے کچھ ہی حصہ موجود ہے تاہم امید ہے کہ آئندہ سال تک مزید خوراکوں کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق جن ممالک نے ویکسین کی تیاری و تحقیق کے لیے فنڈز فراہم کیے تھے ان پر بے حد دباؤ ہے کہ وہ لوگوں کو ویکسین فراہم کریں۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ورلڈ اکنامک فورم میں عالمی صحت کے شعبے کے سربراہ اخنو بین ہارٹ کا کہنا ہے کہ آئندہ سال تک تقریباً 12 ارب خوراکیں دستیاب ہوں گی جب کہ 9 ارب خوراکیں امیر ممالک اپنے لیے مختص کرا چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کوویکس نے زیادہ خوراکیں اپنے لیے محفوظ نہیں کرائی ہیں۔

چین کیجانب سے شمالی کوریا کو کورونا ویکسین فراہم کیے جانے کا انکشاف

خبررساں ایجنسی کے مطابق کوویکس نے صرف 20 کروڑ خوراکیں ہی مختص کرانے کا معاہدہ کیا ہے جس کی وجہ سے متعدد غریب ممالک جنہوں نے ویکسین کے حصول کے لیے کوویکس کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے تھے اب متبادل کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق گاوی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہوں نے مزید 50 کروڑ خوراکیں تیار کرنے کے معاہدے کیے ہیں۔

بچوں کے لیے کورونا ویکسین کب تک دستیاب ہو گی؟

عالمی ادارہ صحت نے بھی گزشتہ دنوں اس بات کا خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ویکسین کے حصول میں غربا کے روندے جانے کا خطرہ ہے۔


متعلقہ خبریں