محمد عامر پی سی بی کی مینجمنٹ سے دلبرداشتہ، بریک لینے کا فیصلہ


لاہور: قومی کرکٹر محمد عامر نے انٹرنیشنل کرکٹ سے بریک لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اس وقت کرکٹ چھوڑ رہا ہوں۔ مجھے نیوزی لینڈ کے لیے 35 رکنی اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے مینٹل ٹارچر کیا جارہا ہے۔ پی سی بی کی موجودہ مینجمنٹ کے ساتھ کرکٹ نہیں کھیل سکتا۔ محمد عامر نے کہا کہ موجود صورتحال میں ذہنی دباؤ برداشت نہیں کر سکتا۔

قومی کرکٹر نے کہا کہ پرفارمنس کے باوجود مجھ پر طنز کیا جاتا ہے۔ میرے بارے میں تاثر قائم کیا گیا کہ میں ملک کیلئے نہیں کھیلنا چاہتا۔

دوسری جانب سی ای او پی سی بی وسیم خان نے فاسٹ بالر محمد عامر سے رابطہ کیا ہے۔

ترجمان پی سی بی کے مطابق محمد عامر مزید بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کی خواہش نہیں رکھتے ہیں۔ عامر نے کہا ہے کہ آئندہ کسی بھی انٹرنیشنل میچ کے لیے ان کے نام پر غور نہ کیا جائے۔

ترجمان  کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ محمد عامر کا ذاتی ہے، پی سی بی ان کے فیصلے کا احترام کرتا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز محمد عامر اور بالنگ کوچ وقاریونس کے درمیان نوک جھونک بھی ہوئی تھی۔

وقار یونس نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ محمد عامر کام کے بوجھ کی وجہ سے باہر ہوئے یا انھوں نے کرکٹ چھوڑدی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: محمد عامر کا بالنگ کوچ وقاریونس کو جوابی باؤنسر

پیسر وائٹ بال کرکٹ کھیل رہے ہیں، اس میں تو ان کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، انھیں میں نے حال ہی میں ایک ٹی ٹوئنٹی لیگ کھیلتے ہوئے دیکھا ہے، اس میں کام کے بوجھ والی کوئی بات نہیں،ٹیسٹ کرکٹ کو چھوڑنا ان کا ذاتی مسئلہ تھا۔

سوشل میڈیا پر وقار یونس کی یہ بات منظر عام پر آئی تو محمد عامر نے کہا کام کے دباؤکی وجہ سے ریڈ بال کرکٹ نہیں چھوڑی۔

عامر نے کہا کہ پھر یہ سرکار وقار یونس صاحب ہی بتا سکتے ہیں، اللہ ہدایت دے انھیں جو ایسی سوچ رکھتے ہیں۔

خیال رہے کہ دورہ نیوزی لینڈ کیلیے اسکواڈ سے ڈراپ ہونے پر سوال کا جواب دیتے ہوئے بھی محمد عامر نے نہی جواب دیا تھا کہ مصباح الحق صاحب ہی بتا سکتے ہیں۔

محمد عامر کو زمبابوے کیخلاف ہوم سیریز کیلئے بھی اسکواڈ میں شامل نہیں تھے۔ اس کے بعد دورہ نیوزی لینڈ کیلیے بھی اسکواڈ میں انھیں شامل نہیں کیا گیا۔

 


متعلقہ خبریں