مسلم لیگ ن کا سینیٹ کے قبل از وقت انتخاب کی صورت میں عدالت جانے کا اعلان

مسلم لیگ ن کا سینیٹ کے قبل از وقت انتخاب کی صورت میں عدالت جانے کا اعلان

فوٹو: فائل


لاہور: مسلم لیگ ن نے سینیٹ کے قبل از وقت انتخاب کی صورت میں عدالت جانے کا اعلان کر دیا ہے۔

ن لیگ کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ گیارہ فروری سے قبل اگر سینٹ انتخابات کا شیڈول دیا جاتا ہے تو یہ غیر آئینی ہوگا اور اس کے خلاف ہم عدالت جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم تحریک پر وزیراعظم اور آرمی چیف رابطے میں ہیں، شیخ رشید

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں الیکشن کمیشن سے کوئی ایسی امید نہیں کہ ان کی جانب سے کوئی غیر قانونی اقدام اٹھایا جائے گا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل وفاقی حکومت نے سینیٹ انتخابات مارچ کے بجائے فروری میں کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹ انتخابات میں شو آف ہینڈ سے کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کابینہ میں تجاویز پیش کیں اور مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے بھی آئینی اور سیاسی پہلوؤں پر بریفنگ دی۔ 

وفاقی حکومت نے سینیٹ انتخابات کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ سپریم کورٹ سے اس ضمن میں رائے لینے کے لیے ریفرنس دائر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔

حکومت کے اس فیصؒے پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ حکومت سے بات چیت ہونی چاہیے اور نہ ہوگی، حکومت کو ہرصورت گھر جانا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کا سینیٹ انتخابات مارچ کی بجائے فروری میں کرانے کا فیصلہ

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکمت عملی کا فیصلہ میٹنگ کے بعد ہوگا۔ سینیٹ الیکشن سے متعلق پی ڈی ایم فیصلے کرے گی۔ سینیٹ کا الیکشن پہلے یا بعد میں کرالیں، حکومت کو نہیں بچا سکتے.

ن لیگی رہنما مریم نواز نے کہا کہ ناکام حکومت عوامی گھیرے میں آتی ہے تو ہتھکنڈوں پر اتر آتی ہے۔ ان کو سمجھ آگئی ہے کہ حکومت کے دن تھوڑے ہیں۔ جو بھی ہتھکنڈے اپنالیں آپ کو گھر تو جانا پڑے گا۔


متعلقہ خبریں