سرکاری زمینوں پر سیاستدانوں کے قبضے کی رپورٹ جاری


لاہور: محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے سرکاری زمینوں پر سیاستدانوں کے قبضے اور سرکاری زمین اپنے نام ٹرانسفر کرانے سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے۔

ہم نیوز کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز کے سابق رکن قومی اسمبلی  دانیال عزیز نے 23 سو 90 کینال سرکاری زمین غیرقانونی طور پر اپنے نام الاٹ کروائی۔

محکمہ اینٹٰی کرپشن کی رپورٹ کے مطابق سابق ن لیگی ایم این اے چودھری اشرف نے 25 ایکڑ سرکاری زمین غیر قانونی طور پر اپنے نام الاٹ کروائی۔

رپورٹ کے مطابق ن لیگی رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف نے سرکاری زمین پر قبضہ کر کے کمرشل عمارت بنائی۔ ن لیگی رکن قومی اسمبلی خرم دستگیر نے تین کینال زمین پر پٹرول پمپ اورسینما بنا کر قبضہ کیا۔

مزید پڑھیں: محکمہ اینٹی کرپشن کے 12 ملازمین کرپشن کے الزام میں نوکری سے فارغ

رپورٹ کے مطابق ن لیگی رہنما شیر علی خان گورچانی نے 674 ایکڑ سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ کیا۔ ن لیگی رہنما و سابق رکن پنجاب اسمبلی میر بادشاہ قیصرانی نے 4 سو ایکڑ سرکاری زمین اپنے نام الاٹ کروائی۔

محکمہ اینٹی کرپشن کی رپورٹ کے مطابق ن لیگی رہنما و ایم پی اے اعجاز احمد نے 971 کینال سرکاری زمین اپنے نام الاٹ کروائی۔ گوجرانوالہ کے سابق میئر شیخ سروت اکرام نے سرکاری دکانوں اور پارکنگ کی غیرقانونی الاٹمنٹ اپنے نام کروائی۔

ڈائریکٹر جنرل محکم اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس کے مطابق سرکاری زمینوں پر قبضے کی 239 انکواریاں چل رہی ہیں۔ اب تک سیاستدانوں کے خلاف سرکاری زمینوں پر قبضے اور غیرقانونی الاٹنمںٹ پر 34 مقدمات درج ہوئے ہیں۔

ڈی جی اینٹی کرپشن کے مطابق سرکاری زمینوں پر قبضے میں ملوث افسران اور عوامی نمائندوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جارہا ہے۔ رواں سال کے دوران  قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ارکان سمیت 22 ن لیگی رہنماؤں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

محکم اینٹی کرپشن کی رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے ن لیگی رہنما جاوید لطیف اور چودھری اشرف نے کہا کہ ہمارے خلاف سیاسی بنیادوں پر کارروائیاں کی جارہی ہیں۔


متعلقہ خبریں