اساتذہ کا احتجاج مکمل طور پر بے بنیاد ہے، ڈاکٹر مراد راس


لاہور: وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس نے کہا ہے کہ اساتذہ کا احتجاج مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔

اساتذہ کے احتجاج سے متعلق اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ دو ہفتے پہلے اساتذہ سے مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا جو جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو ہفتوں سے اساتذہ کے نمائندگان اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر مسائل کے حل کے لیے کام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی کو نوکری سے نہیں نکالا جا رہا نہ کسی کی تنخواہ روکی ہے، پھر احتجاج کس بات کا؟

خیال رہے کہ پنجاب بھر کے سکینڈری اسکول ایجوکیٹرز (ایس ایس ایز) کا ٹیسٹ پاس کرنے والے اساتذہ نے مستقل نہ کیے جانے کے خلاف وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ میں احتجاجی دھرنا دیا۔

احتجاج کرنے اور دھرنا دینے والے اساتذہ کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ پولیس نے احتجاج کرنے والے کئی اساتذہ کو گرفتار بھی کرلیا۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے 18 کے قریب اساتذہ کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کردیا ہے۔

احتجاج کرنے والے اساتذہ کا کہنا تھا کہ 2014 میں این ٹی ایس امتحان پاس کرنے والے اساتذہ کو مستقل نہیں کیا جا رہا ہے۔ ہماری تعیناتی 2014 میں ہوئی اور پرانے طریقہ کار کے تحت ہی غیرمشروط طور پر مستقل کیا جائے۔ حکومت ہمیں مستقل کرنے کی بجائے نکالنا چاہتی ہے۔

پنجاب کےکنٹریکٹ اساتذہ کی جانب سے بنی گالہ کے باہراحتجاجی دھرنے کے باعث مری روڈ کو مظاہرین سے کلیئر کروا کر ٹریفک بحال کردی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ اساتذہ کے نمائندہ وفد کو مذاکرات کے لیے راولپنڈی کمشنرآفس لایاگیا ہے۔ کمشنر آفس راولپنڈی میں ٹیچرز نمائندگان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: ترمیمی آرڈیننس کے خلاف اساتذہ میدان میں آ گئے

اس سے قبل پنجاب بھر سے اساتذہ کی ایک بڑی تعداد کورنگ چوک کے قریب اکٹھے ہوئے۔ اساتذہ نے کورنگ چوک سے بنی گالہ تک ریلی نکالی اور وزیراعظم کی رہائش گاہ کے باہر دھرنا دیا۔


متعلقہ خبریں