لاہور: مختلف جگہوں پر گندگی کے ڈھیر، تعفن پھیلنے لگا

لاہور: مختلف جگہوں میں گندگی کے ڈھیر، تعفن پھیلنے لگا

لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں صفائی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، شہر کے مختلف علاقوں سے کچرا نہیں اٹھایا جاسکا، جس سے بد بو اور تعفن پھلنے لگا۔

لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (ایل ڈبلیو ایم سی) کے تمام تر دعوے صرف باتوں تک ہی محدود رہ گئے ہیں اور شہر کے اکثر علاقوں میں صفائی ستھرائی کا نظام بہتر نہیں ہو سکا ہے۔

صوبائی دارالحکومت اور باغوں کے شہر میں جگہ جگہ بکھرے کوڑے سے اٹھتی بدبو نے شہریوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے جبکہ ایل ڈبلیو ایم سی کی جانب سے صفائی کا نطام جلد بہتر بنانے کے دعوے جاری ہیں۔

لاہور کے پوش علاقے جوہر ٹاؤن سمیت دیگر جگہوں میں ہر طرف کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ گندگی اور کوڑے سے اس قدر بو پھیلی ہوئی ہے کہ مکینوں کا رہنا مشکل ہو چکا ہے۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے جوہر ٹاون کے رہائشی معاذ علی اور کامران اکرام نے کہا کہ گندگی سے متعلق شکایات کوئی سنتا ہی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی اس کو اٹھانے والا  ہے جس کی وجہ سے علاقے میں بیماریاں اور بدبو پھیل رہی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی:سڑک پر کچرا پھینکنے والا شہری گرفتار

صرف جوہر ٹاؤن ہی نہیں دیگر علاقے بھی کوڑے سے اٹے ہوئے ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں لگائی جانے والی صفائی ایمرجنسی بھی بے سود ثابت ہوئی ہے اور بلور شاہ، باغبانپورہ، سنگھ پورہ، چائنہ اسکیم اور بادامی باغ میں بدستور کوڑے کرکٹ کے ڈھیر لگے ہیں۔

وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے صفائی سے متعلق نوٹس لینا بھی شہریوں کے کام نہیں آسکا جبکہ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے 25 دسمبر سے پہلے شہر کو صاف بنانے کا دعوی کیا ہے۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان صفائی کمپنی افراء نعیم نے کہا کہ تمام مشینری کام کررہی ہے اور سب لوگ فیلڈ میں ہیں۔ صفائی کا کام ہورہا ہے، 25 دسمبر تک مکمل صفائی ہوجائے گی۔

لاہور شہر سے روزانہ ساڑھے پانچ ہزار ٹن کچرا اٹھایا جاتا ہے، جبکہ صفائی آپریشن کئی روز سے تعطل کا شکار ہے۔

ہم نیوز کے مطابق لاہور کی صفائی کا بجٹ سالانہ بارہ ارب روپے سے بھی زائد ہے جب کہ ملازمین کی تعداد صرف دس ہزار ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود شہر کی صفائی نہ ہونا متعلقہ محکمے کی کارکردگی ہر سوالیہ نشان ہے۔


متعلقہ خبریں