“کورونا کی نئی قسم بچوں کو آسانی سے ہدف بناسکتی ہے”


سائنسدانوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم بچوں کو پرانی اقسام کے مقابلے میں زیادہ آسانی سے متاثر کرسکتی ہے۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اب تک کے ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم بچوں میں دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیل سکتی ہے جبکہ برطانیہ میں 5  سے 6 ہفتوں کے دوران 15 سال سے کم عمر بچوں میں نئی قسم کے وائرس کو زیادہ  دیکھا گیا ہے۔

ماہرین کی جانب سے وائرس کی نئی قسم کے بارے میں جاننے کے لیے تیزرفتاری سے کام کیا جارہا ہے تاکہ مریضوں اور ویکسینز پر اس کے اثرات کا تعین کیا جاسکے۔

برطانیہ کے امپرئیل کالج لندن کے پروفیسر نیل فرگوسن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ساؤتھ ایسٹ لندن میں اس نئی قسم کے کیسز کا ڈیٹا دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ دیگر اقسام کے مقابلے میں یہ بچوں کو زیادہ بیمار کررہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایسا اشارہ ملتا ہے کہ وائرس کی یہ نئی قسم بچوں کو زیادہ متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اس حوالے سے وضاحت کرنا تو ابھی ممکن نہیں مگر موصول ہونے والے ڈیٹا میں ہم نے ایسا دیکھا۔

ان کا کہنا تھا برطانیہ میں لاک ڈاؤن کے دوران ہم نے بچوں میں وائرس کے حوالے سے عمر کی تقسیم کو دیکھا تھا۔ یہ ذہن میں رکھنا چاہیے کہ لاک ڈاؤن کے دوران بالغ افراد کی سرگرمیاں محدود کی گئی ہیں مگر تعلیمی ادارے ابھی کھلے ہیں اور ہم نے 5 یا 6 ہفتوں کے دوران 15 سال سے کم عمر بچوں میں اس نئی قسم کے تسلسل کو دیکھا ہے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں