چترال:11سالہ بچی سے نکاح کرنے پر29سالہ نوجوان گرفتار

چترال:11سالہ بچی سے نکاح کرنے پر29سالہ نوجوان گرفتار

فائل فوٹو


پولیس نے اپرچترال کے علاقے لاسپور میں ایک 29 سالہ نوجوان کو11 سالہ بچی سے نکاح کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بچی کے والد کی درخواست پر کارروائی کی گئی ہے۔ والد نے ایف آئی آر میں شکایت کی کہ نوجوان نے بہلا پھسلا کر لڑکی کو اغوا کیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ نکاح کی باقاعدہ تقریب بھی ہوئی تھی۔ بچی کے والد کا کہنا ہے کہ اغواکے بعد دوسرے گاؤں لے جاکر نکاح پڑھایا گیا۔

ڈی پی او نے بتایا کہ چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی ہے اور ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق دو تین روز پہلے ان کی بیٹی گھر سےغائب ہوئی تھیں۔ والد کی جانب سے بیٹی کو بہلا پھسلا کر اس کا نکاح کرنے کا مقدمہ درج کروایا گیا ہے۔

والد کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کو اغوا کر کے بہلا پھسلا کر شادی کرنے والے ان کے قریبی رشتہ دار ہیں جن کا ان کے گھر آنا جانا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ نکاح پڑھوانے والے مولوی اور ایک گواہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے معاملہ اب ایف آئی آر کے بعد کورٹ میں جائے گا۔

ڈی پی او کا کہنا ہے کہ چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی ہے اور ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بچی ملزم کے ساتھ اپنی مرضی سے گئی تھی وہ ان کا رشتہ دار تھا۔ انہوں نے خوشی سے وہاں نکاح کر لیا تھا۔ ہمیں پتہ چلا چونکہ یہ چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت آتا ہے اس لیے ہم نے اس کے خلاف پرچہ کاٹا ہے۔ لڑکی بھی بازیاب کروا لی ہے اور لڑکے کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

لاسپور پولیس کے مطابق نوجوان کو گرفتار کرکے بچی کو والدین کے حوالے کردیا گیا ہے۔

خیبرپختونخوا کے دور افتادہ اور پسماندہ ضلع چترال میں اس سے قبل بھی باہر سے انے والے افراد کا کمسن بچیوں کے ساتھ شادی کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ حال میں کار ریس کے معروف سابق چیمپیئن سلطان گولڈن کا 12 سالہ لڑکی کے ساتھ نکاح کا کیس بھی سامنے ایا تھا۔


متعلقہ خبریں