خیبر پختونخوا: پہلی فوڈ سیکیورٹی پالیسی کا ڈرافٹ منظور


پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے پہلی فوڈ سیکیورٹی پالیسی کا ڈرافٹ تیار کرلیا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے فوڈ سیکیورٹی سے متعلق اجلاس میں پالیسی ڈرافٹ کی منظوری دے دی۔ ڈرافٹ حتمی منظوری کے لے کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت اجلاس میں فوڈ سیکیورٹی پالیسی پر عملدرآمد کیلئے پلان کی بھی منظوری دے دی گئی۔

اجلاس کو فوڈ سیکیورٹی پالیسی کے مختلف پہلوؤں پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ فوڈ سیکیورٹی پالیسی پر عملدرآمد کیلئے قلیل المدتی، وسط المدتی اور طویل المدتی پلان مرتب کیا گیا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ قلیل المدتی پلان 2 سے 3 سالوں محیط ہوگی جس کا تخمینہ لاگت 56 ارب روپے ہے۔ وسط المدتی پلان 4 سے 7 سال پر محیط ہوگا، جس کا تخمینہ لاگت 109 ارب روپے ہے۔ طویل المدتی پلان 8 سے 10 سال پر محیط ہوگا جس کی لاگت 70 ارب روپے ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ میں ردوبدل ،فخر امام وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی مقرر

فوڈ سیکیورٹی سے متعلق پالیسی ڈرافٹ میں صوبے میں زرعی پیداوار کو بڑھانے کیلئے 19 مختلف اقدامات کی تجویز دی گئی ہے۔ پالیسی میں زرعی اجناس، لائیو اسٹاک، ماہی پروری، خوردنی تیل کے بیجوں اور دیگر پیداوار کو بڑھانے کیلئے جامع حکمت عملی وضع کی گئی ہے۔

پالیسی ڈرافٹ میں صوبے میں ایگریکلچر بزنس ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے درکار فنڈز کی فراہمی کا انتظام کیا جائے۔ محکمہ زراعت پلان پر عملدرآمد کیلئے اپنی استعداد کار میں اضافہ کرے۔

وزیراعلیٰ محمود خان نے ہدایت کی کہ محکمہ آب پاشی 2 ہفتوں میں ڈیموں کی تعمیر پر پیشرفت کیلئے ٹائم لائینز کے ساتھ پلان تیار کرے۔ زرعی خود کفالت صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے جس کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں