اسرائیل جلد بڑے اسلامی ملک سے تعقلقات قائم کرنے والا ہے، اسرائیلی وزیر

جوہری معاہدہ: امریکی واپسی سے اسرائیل پریشان، وفد واشنگٹن بھیجنے کا فیصلہ

فائل فوٹو


اسرائیلی وزیر برائےعلاقائی تعاون کا کہنا ہے کہ ہم ڈونلد ٹرمپ کے دور اقتدار میں پانچویں مسلمان ملک سے سفارتی تعلقات قائم کرنے جا رہا ہے۔

تاحال چار اسلامی ممالک نے اسرائیل کیساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں۔ ان ممالک متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش شامل ہیں۔

اسرائیلی علاقائی تعاون کے وزیر اوفیر اکونیس نے کہا ہے کہ نئے اسلامی ملک کے ساتھ تعلقات کا اعلان امریکہ کرے گا۔

انہوں نے ملک کا نام بتانے سے گریز کیا اور کہا کہ جس ملک کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں وہ بڑا مسلمان ملک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دو ملک ہیں اور جن میں سے ایک کا تعلق خلیج ممالک سے ہے۔

اوفیراکونیس نے کہا کہ وہ بڑا سلامی ملک ہے لیکن سعودی عرب نہیں ہے۔ اسرائیل کے وزیر نے کہا جو ملک اسرائیل کے ساتھ عوامی سطح پر تعلقات قائم کرنے جا رہا ہے وہ پاکستان بھی نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پانچواں مسلمان ملک20 جنوری سے قبل اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا اعلان کر دے گا۔ خیال رہے کہ سات ممالک سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات، کویت، عراق، عمان اور قطر کا شمار خلیجی ممالک میں ہوتا ہے۔

مذکورہ ممالک میں سے  متحدہ عرب امارات اور بحرین پہلے ہی اسرائیل کو تسلیم کر چکے ہیں۔ اسرائیلی سفیر نے خود کہا ہے کہ سعودی عرب تسلیم کرنے نہیں جا رہا ہے جس کے مطلب کے کویت، عراق، عمان اور قطر میں سے کوئی ایک ملک جلد اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کا اعلان کر سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں