بھارتی سازش کے باوجود پاکستانی باسمتی چاول کی ایکسپورٹ بہتر



رواں سال دنیا بھر میں کورونا وائرس کے سبب معاشی سرگرمیاں متاثر ہوئی اور درآمدات، برآمدات بھی متاثر ہوئی ہیں۔

پاکستان کے باسمتی کی ایکسپورٹ اگرچہ سال2019 کے مقابلے میں تھوڑی کم رہی لیکن کاروبار افراد کا کہنا ہے کہ کورونا اور بھارتی سازش کے باوجود یہ اعدادوشمار کافی حد تک حوصلہ افزا ہیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق سال 2020 میں چاول کی ایکسپورٹ2019 کے مقابلے میں 16 فیصد کم رہی۔ سال 2020 میں 43 لاکھ 75ہزار 445 ٹن چاول برآمد کیا گیا۔

سال 2019 میں 49 لاکھ 8 ہزار524 ٹن چاول برآمد کیا گیا تھا۔ مشکل حالات کےباوجود پاکستانی باسمتی چاول کی ایکسپورٹ زیادہ متاثرنہیں ہوئی۔

پاکستان نے باسمتی کے علاوہ دیگراقسام کےچاول برآمد کر کے بھی کثیرزرمبادلہ کمایا۔ سال 2020 میں 2 ارب 34 کروڑ21 لاکھ 61 ہزارکا زرمبادلہ پاکستان آیا۔

سال 2019 میں 2 ارب 48 کروڑ94 لاکھ 50 ہزار تھا۔ سب سےزیادہ کمی 46 فیصد جنوری 2020 میں ریکارڈ کی گئی۔

اعدادوشمار کے مطابق مجموعی طورپر3 لاکھ 64 ہزار169 ہزارٹن چاول ایکسپورٹ کیا گیا۔ جنوری 2019 میں اسی مدت میں 4 لاکھ 95 ہزار280ہزارٹن برآمد کیا گیا تھا۔

اکتوبر2020 میں چاول ایکسپورٹ میں 45 فیصدکمی ریکارڈکی گئی اور 2 لاکھ 19 ہزار810 ٹن چاول برآمد کیا گیا۔

سال 2019 میں اسی ماہ 3 لاکھ 17 ہزار222 ٹن چاول برآمد ہوا۔ اگست 2020 میں چاول ایکسپورٹ 41 فیصد گر کر ایک لاکھ 67 ہزار793 ٹن تک آگئی۔ اسی مدت سال 2019 میں 2 لاکھ 49 ہزار70 ٹن چاول برآمد کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں