ترک کمپنی کا پنجاب حکومت کیخلاف عدالت سے رجوع

ججز کی تعیناتی، تبادلوں میں حکومتی مداخلت کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار

فائل فوٹو


لاہور: ترک کنٹریکٹر کمپنی البیراک نے گاڑیاں اور مشینری قبضے میں لینے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ 

لاہور ہائی کورٹ نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو البیراک کمپنی کی گاڑیاں اور مشینری استعمال کرنے سے روک دیا۔

یہ بھی پڑھیں: گرین لینڈ ایریا پر تعمیرات: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ایل ڈی اے افسران پر برہم

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے البیراک ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے پنجاب حکومت، ایل ڈبلیو ایم سی اور آئی جی سمیت دیگر فریقین کو 29 دسمبر کے لیے نوٹس جاری کر دیے۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ البیراک ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اور ایل ڈبلیو ایم سی کے درمیان معاہدہ ابھی باقی ہے، معاہدہ ختم ہونے سے قبل ہی پولیس نے درخواست گزار کمپنی کی گاڑیاں اور مشینری قبضہ میں لے لی ہیں.

درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ پولیس کے پاس درخواست گزار البیراک کمپنی کی گاڑیاں اور مشینری قبضے میں لینے کا کوئی قانونی اختیار نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس مامون رشید شیخ کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تعینات کرنے کی منظوری

ہائی کورٹ سے درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت پولیس کی جانب سے البیراک کمپنی کی گاڑیاں اور مشینری قبضے میں لینے کے اقدام کو کالعدم قرار دے اور البیراک کمپنی کی گاڑیاں اور مشینری درخواست گزار کو واپس کرنے کا حکم دیا جائے۔


متعلقہ خبریں