لاہور: 2020 میں علمی و ادبی حلقوں کی تشنگی نہ بجھ سکی 

لاہور: 2020 میں علمی و ادبی حلقوں کی تشنگی نہ بجھ سکی 

فوٹو: فائل


لاہور: ادب کا کوئی بڑا میلہ نہ موسیقی کی محفل اور نہ ہی کوئی عالمی فیسٹیول، سال 2020 میں ادب اور ثقافت کے شہر لاہور میں ایک بھی بڑا اکٹھ نہ ہو سکا جس کے باعث علمی و ادبی حلقوں کی تشنگی جوں کی توں برقرار رہی۔ 

کورونا وائرس نے معمولات زندگی کے ساتھ ساتھ رنگ اور رونقیں بھی ماند کر دی ہیں۔ سال 2020 میں علمی، ادبی، تہذیبی و ثقافتی سرگرمیاں معطل ہو جانے سے لاہور کے روایتی رنگ اداس اور پھیکے سے پڑے رہے ہیں۔

فیض امن میلہ نہ ہونے سے رواں سال فیض کی انقلابی شاعری کے چرچے ہوئے نہ ہی ترقی پسند شعراء کا کلام سننے کو ملا۔  فکری اور ثقافتی ذوق کا بڑا ایونٹ لاہور لٹریری فیسٹیول کا انعقاد بھی نہ کیا جا سکا۔

کورونا وائرس کے باعث سب کچھ محدود اور آن لائن سطح پر منعقد کیا گیا۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر الحمرا آرٹس کونسل ثمن رائے کا کہنا تھا کہ سال 2020 مسائل اور آزمائشوں سے بھرپور تھا, بہت سارے کام نہ ہو سکے لیکن ہم نے کوشش کی کہ سرگرمیاں جاری رہیں.

خوبصورت فکری مباحثوں اور ادب پروری کی جاندار نشستوں سے محروم عشاق ویرانی پر افسردہ تو ہیں تاہم آئندہ برس کیلئے پرامید بھی ہیں۔

شاعر وصی شاہ اور فنکار ذوہیب اظہر نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رواں برس بہت سارے رنگا رنگ ایونٹس سے محروم رہے ہیں لیکن امید ہے کہ نیا سال ثقافتی سرگرمیوں کے لئے اچھا ثابت ہوگا۔

ترک تعلق اور سماجی فاصلے مجوریاں تو ہیں مگر دل والوں کے لاہور کی روایت نہیں۔ زندہ دلان لاہور پرامید ہیں کہ، جلد بہار لوٹے گی اور میلے پھر آباد ہوں گے۔


متعلقہ خبریں