بی جے پی کی مسلم دشمنی: قائد اعظم کی تصویر ہٹانے کا مطالبہ کردیا


دہلی : بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (جامعہ) میں 1920 سے آویزاں تصویر ہٹانے کا بھارتی حکمران جماعت نے مطالبہ کردیا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ستیش گوتم نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر طارق منصور کو بھیجے گئے خط میں بانی پاکستان کی تصویر لگانے پر وضاحت بھی طلب کی ہے۔

بی جے پی کے ستیش گوتم نے مؤقف اپنایا ہے کہ ملک کی تقسیم کے بعد جناح (قائد اعظم محمد علی جناح) کے پورٹریٹ کو بھارت میں نہیں لگانا چاہیئے۔

ستیش گوتم نے خط میں لکھا ہے کہ مہندر پرتاب سنگھ جیسے لوگوں کی تصویر لگانی چاہیئے جنہوں نے اپنی زمین یونیورسٹی کے قیام کی خاطر وقف کی تھی۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کی طلبہ تنظیم ایک آزاد ادارہ ہے جس نے 1920ء میں دائمی رکنیت کی ابتدا کی تھی۔

ترجمان نے کہا کہ رکنیت ملنے کے بعد گاندھی اورمحمد علی جناح کی تصاویر لگائی گئی تھیں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طلبہ تنظیم کے موجودہ صدرمشکور احمد عثمانی نے کہا کہ تصویر طلبہ تنظیم کے ہال میں لگی ہے اس لیے خط طلبہ تنظیم کے نام تحریر کرنا چاہئے تھا۔

بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا کوقیام پاکستان کی تحریک کا ہراول دستہ قرار دیتے تھے۔


متعلقہ خبریں