موٹروے زیادتی کیس کا ٹرائل جیل میں کرنے کا فیصلہ

موٹروے زیادتی کیس

فائل فوٹو


لاہور: لاہور موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعہ کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پنجاب حکومت نے کیس کا ٹرائل جیل میں کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ملزمان کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے زینب کیس کے پراسکیوٹر حافظ اصغر کو پراسکیوشن ٹیم میں شامل کرلیا گیا۔

ذرائع کے مطابق صوبائی وزارت داخلہ نے جیل ٹرائل کےلیے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ انسداددہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج ارشد حسین بھٹہ جیل میں کیس کی سماعت کریں گے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کیجانب سے جیل مین ٹرائل روزانہ کی بنیادوں پر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جس کےلیے زینب کیس کے پراسکیوٹر حافظ اصغر کو لیگل ٹیم میں شامل کردیا ہے۔۔۔۔موٹروے زیادتی کیس میں وقار عابد بھٹی اور عبدلجبار بھی ہراسکیوشن ٹیم کا حصہ ہیں۔

موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزمان میں عابد ملہی اور شفقت عرف بگا شامل ہیں۔ ملزمان کے خلاف تھانہ گجر پورہ نے زیادتی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

مزید پڑھیں: موٹروے زیادتی کیس کے ملزم کی گرفتاری پر انعام، عدالت ہرہم

لاہور موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کے بعد فرار ہونے والے مرکزی ملزم عابد ملہی کو فیصل آباد سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔

اس سے قبل 14 ستمبر کو سی آئی اے کی ٹیم نے موٹروے زیادتی کیس کے ایک ملزم شفقت کو دیپالپور کے نواحی گاؤں سے گرفتار کیا تھا۔

ملزم شفقت نے پولیس حراست میں اعتراف جرم کیا تھا جبکہ ملزم کا ڈی این اے بھی متاثرہ خاتون کی رپورٹ سے میچ کر گیا تھا۔

بعد ازاں 15 ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مرکزی ملزم شفقت سمیت گرفتار تینوں ملزمان کو 29 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

واضح رہے کہ 9 ستمبر کی رات گجر پورہ کے قریب موٹر وے پر خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے تشدد اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق پیٹرول ختم ہونے کے باعث خاتون کی گاڑی بند ہوگئی تھی اور وہ اپنے شوہر کے آنے کا انتظار کر رہی تھی جب کہ اس نے موٹروے پولیس سے بھی مدد طلب کی تھی تاہم اسے کوئی مدد نہ مل سکی۔

واقعے میں عابد کے ساتھ واردات میں ملوث شفقت کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس نے خاتون کے ساتھ زیادتی کا اعتراف کیا۔


متعلقہ خبریں