مصطفیٰ کمال کا ایم کیو ایم کو حکومت سے الگ ہونے کا مشورہ 



کراچی: چیئرمین پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) مصطفی کمال نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کو حکومت سے الگ ہو کر اپوزیشن میں بیٹھنے کا مشورہ دیا ہے۔ 

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہا ایم کیو ایم وزرا کے اپوزیشن میں جانے سے حکومت گر جائے گی۔ حکومت کی دو نشستیں بھی کم ہوئیں تو برداشت نہیں کرسکے گی۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ کمال کے الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں، ایم کیو ایم پاکستان

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت کمزور ترین حکومت ہے، 10 سے 13 ارکان کی برتری سے مرکزی حکومت چل رہی ہے۔

مصطفیٰ کمال نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم کبھی بھی حکومت نہیں چھوڑے گی، کراچی کا چوکیدار چوروں سے ملا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خالد مقبول صدیقی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے مردم شماری پر بات کر رہے ہیں،  وفاقی حکومت نے جعلی مردم شماری کی منظوری دی۔

چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ مردم شماری کے نتائج کو پاکستان کے ہر طبقے نے مسترد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے وزرا استعفے دے کر عوام سےرجوع کریں، لوگوں نے آپ کو مردم شماری ٹھیک کرانے کیلئے ووٹ دیے تھے، تمام وسائل کے باوجود کراچی کے مسائل حل نہیں ہوئے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی بڑا بدقسمت شہر ہے، ہر تھوڑے دن بعد احساس دلایا جاتا ہے، بھٹو کے دور حکومت میں یہاں کے چلتے ہوئے کاروبار پر قبضہ کر لیا گیا، قابلیت کو نظر انداز کر کے بٹوارہ کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس، مصطفیٰ کمال پر فرد جرم عائد

انہوں نے کہا کہ بھٹو کے کوٹہ سسٹم کے زہر آلود نسخے سے آج تک زہر پھیل رہا ہے، کوٹہ سسٹم سے تعصب کی دیوار حکمرانوں کی وجہ سے کھڑی ہے، کوٹہ سسٹم سے سب سے زیادہ نقصان سندھی بھائیوں کو ہوا۔

چیئرمین پی ایس پی کا کہنا ہے کہ مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو غلط ثابت کیا گیا، کراچی کی آبادی 3 کروڑ سے کم نہیں ہے لیکن ایک کروڑ 40 لاکھ ظاہر کی گئی۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اگر مردم شماری ٹھیک ہے تو پھر کراچی میں پانی اور سیوریج کا مسئلہ بھی نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں