’’بینظیر بھٹو نے جمہوریت کیلیے قربانی دی، فیصلے عوام نے کرنے ہیں‘‘


لاڑکانہ: سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی 13 ویں برسی کے موقع پر گڑھی خدا بچش لاڑکانہ میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو نے جمہوریت کے لیے قربانی دی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔

پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان اختلافات کی وجہ سامنے آگئی

ہم نیوز کے مطابق پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ڈی ایم کےتحت اپنے سیاسی حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے فیصلے عوام نے کرنے ہیں۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ تمام اداروں کو آئین کی پاسداری کرنی چاہیے۔

ہم نیوز کے مطابق بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے الزام عائد کیا کہ آج پارلیمنٹ یرغمال ہے اور میڈیا وعدلیہ پرقدغنیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق بلوچستان اورسندھ کی سرزمین پرجزیروں کے نام پہ قبضہ کرناچاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک سے بلوچستان کے عوام کو بہت توقعات تھیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہمارے وسائل پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔

سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے کہا کہ موجودہ حکومت جمہوریت کےمنہ پر طمانچہ ہے۔

ہم نیوز کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ عدم تشدد کی بات لیکن ہم پرہمیشہ تشدد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں خیال تھا کہ ہمارامقابلہ سیاسی جماعتوں سے ہے لیکن الیکشن کی رات پتہ چلا کہ مقابلہ سیاسی جماعتوں سے نہیں سلیکٹرز سے ہے۔

صرف چند ارکان کے استعفے رہ گئے باقی میرے پاس پہنچ گئے، مریم نواز

سابق وزیراعلیٰ کے پی امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے خلاف بھی اب سازشیں ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ کرنا ہے کہ پاکستان بچانا ہے یا عمران خان کو۔ انہوں نے کہا کہ ہم فیصلہ کرچکے ہیں کہ چاروں صوبوں کو بچانا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ کے سربراہ سرداراختر مینگل نے  بینظیر بھٹو کی 13 ویں برسی پرمنعقدہ جلسہ عام سے سندھی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کا رشتہ صدیوں پرانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے جمہوریت کے لیے قربان دی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک سب کا ہے اور تمام صوبوں کو ان کے حقوق دینے ہوں گے۔

گڑھی خدا بخش میں ہونے والے جلسے میں شرکت کے لیے پورے ملک سے قافلوں کی صورت میں پارٹی کارکنان اور سیاسی رہنما پہنچے ہیں۔

جلسے میں شرکت کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کا 9 رکنی وفد مرکزی نائب صدر مریم نواز کی قیادت میں نوڈیرو پہنچا تو پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، آصفہ بھٹو زرداری،  فریال تالپور اور سینیٹر شیری رحمان نے وفد کا استقبال کیا۔

گڑھی خدا بخش بھٹو میں مزار کے احاطے میں وسیع اسٹیج سجایا گیا ہے۔ 100 فٹ چوڑے اور 40 فٹ اونچے بڑے اسٹیج پر جدید ایل ای ڈی اسکرین بھی نصب کی گئی ہے۔

جلسے میں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان شرکت نہیں کریں گے لیکن جے یو آئی (ف) کی نمائندگی مولانا عبدالغفور حیدری کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد کررہا ہے۔

بے نظیر بھٹو کی برسی پر منعقدہ جلسہ عام کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات  کیے گئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق سیکورٹی کے لیے سات ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جن میں دو سو خواتین پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

استعفے ہمارا ایٹم بم ہے، بلاول بھٹو

سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ جلسہ گاہ میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کے افسران و اہلکار بھی موجود ہیں۔

 


متعلقہ خبریں