پی پی رہنما خورشید شاہ نے استعفے دینے کی مخالفت کردی


سکھر: پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے پارلیمنٹ سے استعفے دینے کی مخالفت کرتے ہوئے مشورہ دیا ہے کہ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے احتجاج کا راستہ اپنایا جائے۔

اپوزیشن ارکان نے استعفے دیے تو ان کے فارورڈ بلاک بنیں گے، وزیراعظم

ہم نیوز کو اس سلسلے میں انتہائی ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ پی پی کے رکن قومی اسمبلی سید خورشید شاہ نے یہ مشورہ ن لیگ کے مرکزی رہنماؤں کو اس وقت دیا جب وہ اسپتال میں ان کی عیادت کے لیے آئے۔

ذرائع کے مطابق پی پی سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر سید خورشید شاہ کی این آئی سی وی ڈی میں عیادت کے لیے ن لیگ کے مرکزی رہنما سینیٹر پرویز رشید اور پارٹی کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب آئی تھیں۔

صرف چند ارکان کے استعفے رہ گئے باقی میرے پاس پہنچ گئے، مریم نواز

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ این آئی سی وی ڈی اسپتال میں ن لیگ کے رہنماؤں نے پی پی کے رکن قومی اسمبلی کی عیادت کی اوران سے بھتیجی کے انتقال پرتعزیت بھی کی۔

ذرائع نے مطابق اس دوران ہونے والی بات چیت میں ن لیگ کے رہنماؤں نے سینئر سیاستدان سید خورشید شاہ سے اپوزیشن کے استعفوں سمیت آئندہ کے دیگر لائحہ عمل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ سید خورشید شاہ سے پرویز رشید اور مریم اورنگزیب کی ہونے والی ملاقات میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی حکمت عملی پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

استعفے ہمارا ایٹم بم ہے، بلاول بھٹو

انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق ملاقات میں پی پی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ نے اپوزیشن کے استعفوں کی مخالفت کرتے ہوئے مشورہ دیا کہ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے احتجاج کا راستہ اپنایا جائے۔


متعلقہ خبریں