جعلی سرجیکل اسٹرائیکس اور جھوٹے دعوؤں والا بھارت پھر بے نقاب


اسلام آباد: جعلی سرجیکل اسٹرائیکس اور جھوٹے دعوؤں میں ماہر بھارت کو ایک مرتبہ پھر دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نئے ثبوت

ہم نیوز کے مطابق بھارت کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض درندہ صفت افواج کی غیر قانونی کارروائیوں کا ایک مرتبہ پھر بھانڈہ پھوٹ گیا ہے جس کے بعد بھارتی فوج کے کیپٹن سمیت اس کے دو سویلین ساتھیوں پر بے گناہوں کے سفاکانہ قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کی جانے والی عالمی قوانین کی پامالی اوربے گناہوں کے بہیمانہ قتل کا ایک مرتبہ پھر ثبوت اس وقت سامنے آیا جب ای یو ڈس انولیب رپورٹ جاری کی گئی۔

رپورٹ کے بعد ایک مرتبہ پھر اس بات کی تصدیق ہو گئی کہ بھارت کی قابض درندہ صفت افواج مقبوضہ جموں و کشمیر میں بے گناہوں کے خون سے نہ صرف ہولی کھیلتی ہے بلکہ انہیں دنیا کے سامنے دہشت گرد ظاہر کرنے کے لیے اپنے پاس سے اسلحہ نعشوں کے ساتھ رکھ  دیتی ہے تاکہ بے گناہوں و مظلوموں کو حریت پسند ( دہشت گرد) ظاہر کرسکے۔

ہم نیوز کے مطابق بھارتی افواج کی درندگیت کا پول اس مرتبہ مقبوضہ کشمیر کی پولیس نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں کھول دیا ہے۔

حکومتی ہتھکنڈوں نے کشمیریوں کو ہتھیار اٹھانے پہ مجبور کیا،محبوبہ مفتی

مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جولائی 2020 میں تین مزدوروں کو جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے بعد ان کی نعشوں کے ساتھ ہتھیار باندھے گئے تھے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس رپورٹ میں کیے جانے والے انکشاف کے بعد بھارتی فوج نے جعلی مقابلے میں شہریوں کو جاں بحق کیے جانے کا اعتراف کرلیا ہے جس پر بھارتی فوج کے کیپٹن بھوپیندر سنگھ اور اس کے دو سویلین ساتھیوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

پولیس رپورٹ کے مطابق جعلی مقابلے میں جاں بحق کیے جانے والے مظلوم کشمیریوں کی شناخت چھپانے کے لیے ان کے شناختی دستاویزات نہ صرف چھین لیے گئے بلکہ نعشوں کے ساتھ اپنے پاس موجود ہتھیاروں کو بھی رکھ دیا گیا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس کی رپورٹ کے مطابق امیش پورہ میں جعلی مقابلے میں تین افراد کی جانیں لینے کے بعد انہیں حریت پسند ( دہشت گرد) قرار دے کر فوری طور پر دفنا بھی دیا گیا تھا۔

جعلی مقابلے میں سفاکانہ طور پر قتل کیے جانے والے تینوں مظلوم کشمیریوں کی شناخت ان کے راجوڑی میں موجود لواحقین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر تصاویر دیکھ کر کیں تو انہوں نے بتایا کہ وہ تینوں مزدور تھے اور سیب کے باغات میں مزدوری کرنے گئے تھے۔

بھارتی فوج کی گولہ باری سے 5 افراد شہید، 28 زخمی ہوئے، وزیر اعظم آزاد کشمیر

انتہا پسند جنونی ہندوؤں کی جماعت بے جے پی کی حکومت نے عوامی دباؤ پر ہتھیار ڈالتے ہوئے جب تینوں مظلوم کشمیریوں کی قبر کشائی کی اور ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا تو لواحقین کے دعوؤں کی تصدیق ہو گئی۔

ہم نیوز کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں نافذ کالے قوانین کے باعث بہیمانہ و سفاکانہ قتل میں ملوث فوجیوں کے خلاف سول عدالت میں کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔

بھارت کی قابض فوج نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے کپواڑہ میں بھی ایل اوسی کے قریب تین مظلوم کشمیریوں کو جعلی پولیس مقابلے میں شہید کردیا تھا۔

بھارتی فوج نے ماچھل سیکٹر میں تینوں مظلوم و بے گناہ کشمیریوں کو شہید کرنے کے بعد انہیں بھی حریت پسند (دہشت گرد) قرار دے دیا تھا۔

اعداد و شمار کے مطابق بھارت کی قابض افواج مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے میں سینکڑوں بے گناہوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کرچکی ہے۔

کشمیر، مسائل حل ہوگئے تو 9 لاکھ فوجی کیا کررہے ہیں؟ محبوبہ مفتی

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق جعلی مقابلوں سمیت ماورائے عدالت قتل اورغیرقانونی حراستیں مظلوم کشمیریوں کا مقدر بنا دی گئی ہیں کیونکہ قابض بھارتی بھارتی افواج کا یہی وطیرہ ہے۔


متعلقہ خبریں