خیبر پختونخوا: کورونا کے باعث تعلیم اور معیشت زبوں حال

فوٹو: فائل


پشاور: کورونا وائرس کی وجہ سے 2020 میں خیبر پختونخوا میں تعلیم اور معیشت کا شعبہ زبوں حالی کا شکار رہا۔ 

سال 2020 کویڈ 19 کی لپیٹ میں رہا اور کورونا وائرس کی وجہ سے تمام تعلیمی ادارے بند ہوئے تو تاریخ میں پہلی بار طلبہ بنا امتحان دئیے ہی پاس ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: 4 جنوری کو تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق فیصلہ کریں گے، شفقت محمود

2020 میں خیبر پختونخوا (کے پی) میں دو ماہ کی مختصر مدت کے لیے اسکول تو کھل گئے مگروائرس نے پھر سر اٹھایا تو پھر تعلیمی اداروں کو بندکرنا پڑا۔

گورننس کے مسائل اور کووڈ 19 کی وجہ سے  حکومت تعلیم کے شعبہ میں کوئی قابل ذکر منصوبہ شروع نہ کر سکی۔

وزیر تعلیم خیبر پختونخوا شہرام ترکئی نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سال 2020 ہیلتھ ایمرجنسی کا سال رہا۔

شہرام ترکئی نے کہا کہ مشکل حالات میں خیبرپختونخوا کے سالانہ بجٹ میں بھی شعبہ صحت کے لئے 124 ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا جس میں 24 ارب روپے کورونا ایمرجنسی فنڈ کے لیے مختص کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے بیشتر فنڈ لیپس ہوگئے، پشاور میں 15 سال سے زیر التوا منصوبے کارڈیو انسٹیوٹ کا افتتاح بھی اسی سال ہوا۔

شہرام ترکئی کا کہنا تھا کہ صوبے کے تمام شہریوں کومفت صحت سہولیات دینے کے لئے سالانہ دس لاکھ فی خاندان کے حساب سے صحت سہولت پروگرام کا آغاز بھی کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی معیشت خطے میں سب سے زیادہ تیزی سے ابھر رہی، وزیراعظم

سال کے آخر میں پشاور کے خیبر ٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن گیس قلت کا واقعہ پیش آیا جس نے محکمہ صحت کی ناقص کارگردگی کا پول بھی کھول دیا۔


متعلقہ خبریں