کورونا: ویکسین لگوانے کے ایک ہفتے بعد نرس میں کووڈ 19 کی تشخیص

جہاز، ٹرین اور میٹرو بس میں سفر کیلئے ویکسی نیشن لازمی قرار

فائل فوٹو


امریکہ: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین استعمال کرنے والے نرس میں کووڈ-19 کی تشخیص ہوئی ہے۔ میل نرس میں کووڈ-19 کی تشخیص ویکسین کی خوراک لینے کے ایک ہفتے بعد ہوئی ہے۔

کورونا: سعودی عرب، ولی عہد نے ویکسین کی پہلی خوراک لے لی

ہم نیوز نے عالمی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ کیلی فورنیا میں قیام پذیر میل نرس کا کورونا ٹیسٹ اس وقت مثبت آیا جب اسے ویکسین کی خوراک لیے ہوئے ایک ہفتہ گزر چکا تھا۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فائزر ویکسین کی خوراک لینے والے میل نرس میتھیو ہیں جن کی عمر 45 سال کے قریب ہے۔ انہیں ویکسین کی خوراک 18 دسمبر کو دی گئی تھی۔

میتھیو کے مطابق ویکسین کی خوراک لینے کے بعد ایک دن تک ان کے بازومیں سوجن رہی تھی اوراس کے علاوہ انہیں مزید کسی قسم کی کوئی تکلیف نہیں ہوئی تھی لیکن ایک ہفتے بعد انہیں سردی لگی، کپکپی کا احساس ہوا اور پھر تھکاوٹ سمیت بازوؤں و ٹانگوں میں تکلیف محسوس ہوئی۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق جب ان علامات کے ظاہر ہونے پر میتھیو نے اپنا کورونا ٹیسٹ کرایا تواس کی رپورٹ مثبت آئی۔

ویکسین کی سست تقسیم، بائیڈن کی ٹرمپ انتظامیہ پر کڑی تنقید 

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سان ڈیاگو کے فیملی ہیلتھ سینٹر میں کام کرنے والے وبائی امراض کے ماہرڈاکٹر کرسٹین ریمرز کا کہنا ہے کہ یہ غیر متوقع ہر گز نہیں ہے۔

ڈاکٹر کرسٹین ریمرز کے مطابق پہلی ڈوز سے کسی بھی فرد کو کووڈ 19 سے تقریباً 50 فیصد تحفظ ملتا ہے لیکن دوسری ڈوز کے بعد تحفظ کی شرح 95 فیصد تک ہو جاتی ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ میں وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر کرسٹین کا کہنا ہے کہ پہلی خوراک کے استعمال کے بعد جسم میں وائرس کے خلاف مدافعتی نظام ترتیب پاتا رہتا ہے لیکن اگر اسی دوران احتیاط نہ برتی جائے تو مرض کا شکار ہوسکتے ہیں۔

فائزر و جرمن کمپنی بائیو این ٹیک کی جانب سے نومبر2020 میں تیارکردہ ویکسین کے جو نتائج جاری کیے گئے تھے اس کے تحت وہ کورونا سے 95 فیصد تک تحفظ فراہم کرتی ہے۔

امریکہ: ایران کو ویکسین کیلیے فنڈز ٹرانسفر کرنیکی منظوری دیدی

دنیا میں برطانیہ پہلا ملک تھا جس نے دو دسمبر 2020 کو فائزر ویکسین استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔ برطانیہ کے بعد کینیڈا، سعودی عرب اور امریکہ نے بھی اسی ویکسین کو استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔


متعلقہ خبریں