صرف 81 کروڑ کا کیس، کچھ نکال تو لیتے، خواجہ آصف

فائل فوٹو


لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے عدالت میں پیشی کے موقع پر بتایا کہ میں سات دفعہ پارلیمنٹ کا ممبر بنا اور کیس صرف اکاسی کروڑ کا بنایا، کچھ نکال تو لیتے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم صاحب کے کہنے پر سب کچھ کیا جا رہا ہے۔ پہلے  راولپنڈی میں انکوائری بھگتی اب لاہور میں شروع کر دی گئی۔

عدالت نے خواجہ آصف 13 جنوری تک ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ہے۔خواجہ آصف کو فیملی اور وکلا  سے ملاقات اور گھر کا کھانا فراہم کرنے کا حکم دیا گیا۔

نیب نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ آصف کو متعدد مواقع دیے گیے لیکن وہ مطمن نہیں کر سکے۔ خواجہ آصف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ  میں نے وہ تمام ریکارڈ فراہم کیا جو مانگا گیا۔

قومی احتساب بیورو(نیب)  نے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کو گزشتہ روز گرفتار کیا تھا۔

نیب نے خواجہ آصف کو اثاثہ جات کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ خواجہ آصف کو طلب کیا تھا لیکن وہ ثبوت نہ دے سکے۔

ترجمان نیب کے مطابق خواجہ آصف کے پاس 2004 سے 2008 تک غیر ملکی اقامہ رہا، انہوں نے بطور کنسلٹنٹ لیگل ایڈوائزر کے 13 کروڑ 60 لاکھ روپے وصول کیے۔

خواجہ آصف کو لی گئی تنخواہ سمیت دیگر تفصیلات جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی،انہیں کمپنی کو دی گئی نوکری کی درخواست جمع کروانے کا کہا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے خواجہ آصف کو اقامہ ایگریمنٹ بھی نیب کو جمع کروانے کا کہا گیا تاہم وہ دوران تفتیش مسلسل عدم تعاون کرتے رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں