پنجاب: 2020 بھی جرائم کا سال ثابت ہوا

پنجاب: 2020 بھی جرائم کا سال ثابت ہوا

لاہور: سال 2020 کے دوران ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں مختلف جرائم کے واقعات میں کمی نہ آسکی۔ سال بھر چوری، ڈکیٹی، قتل، اغواء اور زیادتی کی متعدد وارداتیں رونما ہوئیں۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق یکم جنوری تا دسمبر 2020 کے اختتام  تک پنجاب میں 3 ہزار 2 سو 75 افراد کو قتل کر دیا گیا جبکہ مختلف واقعات میں 5 ہزار 9 سو 25 زخمی ہوئے۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق پنجاب بھر میں مجموعی طور پر 5 لاکھ 36 ہزار کیسز رجسٹرڈ ہوئے۔ صوبے میں ڈکیتی اور راہزانی کے 19 جبکہ خواتین اور بچوں کو کے اغوا کے 13 ہزار 22 واقعات رپورٹ ہوئے۔

مزید پڑھیں: پنجاب: پولیس مقابلوں میں100فیصد اضافہ

پولیس ریکارڈ کے مطابق 52 بچوں اور خواتین کو تاوان کیلئے جبکہ سے زیادتی کے 33 ہزار 50 اور اجتماعی زیادتی کے 1 سو 79 کیسز رپورٹ ہوئے۔

دوسری جانب ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اشفاق خان کا کہنا ہے کہ کوئی بھی جرم ہوتا ہے تو اس کی ایف آئی آر فوری طور پر رجسٹرڈ کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ راوں سال 2 سو 55 پولیس مقابلوں کے دوران 1 سو 56 ملزمان ہلاک اور 1 سو 52 زخمی جبکہ 12 پولیس اہلکار شہید ہوئے۔

جرائم کے خاتمے کیلئے جہاں محکمہ پولیس کا جدید پولیسنگ کو اپنانا ناگزیر ہو چکا ہے، وہیں حکام کو پولیس اصلاحات کے دعووں کو بھی عملی جامہ پہنانا ہو گا۔


متعلقہ خبریں