کسی کی جرات نہیں مجھے بلائے، کچی گولیاں نہیں کھیلیں: فضل الرحمان


لاہور: پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کسی میں جرات نہیں مجھے بلائے، میں نے کچی گولیاں نہیں کھیلیں۔

فضل الرحمان نے گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی پیشکش مسترد کردی

ہم نیوز کے مطابق فنکشنل مسلم لیگ کے مرکزی رہنما محمد علی درانی سے بات چیت کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ محمد علی درانی سے پرانا تعلق ہے لہذا کسی پروٹوکول کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ حکومت عوام کی نمائندہ نہیں ہے۔

امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا واضح موقف ہے کہ یہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے کی قیادت کی سوچ مثبت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمینی حقائق کی بنیاد پر پی ڈی ایم نے مؤقف اپنایا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے استفسار کیا کہ حکومت کس کی نمائندگی کرتے ہوئے مذاکرات کرے گی؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے مذاکرات کو قبل ازامکان قراردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لیکن درانی صاحب بضد ہیں تو اس پر مشاورت کی جائے گی۔

پی ڈی ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی تمام پارٹیوں کے استعفے قیادتوں کے پاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں جو فیصلہ ہوگا، وہی ہمارا فیصلہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں کل پی پی کی تجاویز آئیں گی، ان پر مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

ن لیگ پیپلز پارٹی سے مایوس؟ فضل الرحمان کا مریم نواز سے شکوہ

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ڈی ایم میں موجود ڈینٹ نکال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کی بات کرنا عوام کو مشکل میں دھکیلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے بھی کہا ہے کہ حتمی فیصلہ پی ڈی ایم کا ہی ہوگا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اختلافات کرنے والوں کو نکال کر ہم مزید مضبوط ہوگئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج کوئی پڑوسی ممالک آپ سے تعلق رکھنے کو تیا رنہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست مجموعی فیصلوں کا نام ہے اور اس میں فرد کو نہیں دیکھا جاتا ہے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عالمی اداروں نے پاکستان کی ایک پیسے کی بھی مدد نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارے پاکستان کی اقتصادی پالیسی سے مطمئن نہیں ہیں اور وہ مسلسل دباؤ بھی ڈال رہے ہیں۔

ن لیگی ارکان قومی اسمبلی کےاستعفے مسترد

ہم نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کے تمام اداروں کو ایک پیج پر ہونا چاہیے۔


متعلقہ خبریں