اسٹاک مارکیٹ میں 736 پوائنٹس کا اضافہ

 اسٹاک مارکیٹ میں مندی، 800 سے زائد پوائنٹس کی کمی

فوٹو: فائل


کراچی: کاروباری ہفتے کے آخری روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں 736 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

کاروباری ہفتے کے آخری روز 100 انڈیکس 44 ہزار 492 پوائنٹس پر بند ہوا۔

خیال رہے کہ کاروباری ہفتے کے چوتھے انٹر بینک میں ڈالر 31 پیسے سستا ہوا تھا۔

فاریکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں انٹر بینک میں ڈالر 159.97 روپے کا ہوگیا۔

خیال رہے کہ سال 2020 معاشی اعتبارسےمشکل ترین سال رہا۔ کورونا وبا اور لاک ڈاؤن جیسےمسائل نےمعاشی سرگرمیوں کومحدود کردیا۔

درآمدی اشیا کی قیمتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا اور ڈالرنےبھی تاریخ کی بلندی کوچھولیا۔

ڈالر نے ملکی تاریخ میں سب سےاونچی اڑان  بھری اور دوہزار بیس  میں  ڈالرکی قیمت میں 9 روپے75 پیسوں کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ڈالر169 روپےتک ٹریڈ ہونےکےبعد اب کمی کی طرف گامزن  ہے۔

مرکزی رہنما آل پاکستان کرنسی ڈیلرزایسوسی ایشن ظفرپراچہ کا کہنا ہے کہ 169 روپے تک قیمت گئی، لیکن اب کم ہورہی ہے لگتا ہے 155 روپےتک ڈالرہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بیلنس آف پیمنٹس کی وجہ سےکچھ پریشرنظرآسکتا ہے۔

سال 2019 میں ڈالر مجموعی طور پر 16 روپے 10 پیسے مہنگا ہوکر 155 روپے کا ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں: کورونا کے باوجود معیشت سے متعلق اچھی خبر ہے، وزیر اعظم

اسٹیٹ بینک کی جانب سے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کےتحت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو رقم وطن بھجوانےکی سہولت دی گئی جس سے130 ملین ڈالرکی رقم پاکستان بھیجی گئی جوڈالرسستا ہونےکی وجہ بنی۔

ٹریڈرزاسٹاک ایکسچینج محمد شعیب کا کہنا تھا کہ اگرڈالرنیچےآتا ہےتوہماری اکنامکل کنڈیشن مضبوط ہوتی ہےاورغیرملکی سرمایہ کارکو سرمایہ کاری کا موقع ملتا ہے۔

دوسری جانب ملکی زرمبادلہ کے ذخائربھی بلندترین سطح 20ارب 24کروڑ تک پہنچ گئے جس میں مرکزی بینک کے پاس 13ارب11کروڑڈالر کےذخائرموجودہیں۔

رواں سال 11 دسمبرکو ایک کروڑ 12 لاکھ ڈالر ترسیلات کا نیا ریکارڈ قائم ہوا۔

ایک روزمیں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے 15 کروڑ 46 لاکھ ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں۔ گزشتہ سال موڈیز نے بھی پاکستان کا آؤٹ لک مثبت قراردیا تھا۔

 


متعلقہ خبریں