اسلام آباد: پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق، 5 اہلکار گرفتار


اسلام آباد: وفاقی درالحکومت میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ واقعے میں ملوث 5 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔

نمائندہ ہم نیوز کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹر جی ٹین میں پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق شخص مبینہ طور پر طالبعلم ہے جو جی تیرہ کا رہائشی تھا۔

21 سالہ اسامہ ستی کو اے ٹی ایس اہلکاروں کی 22 گولیاں لگیں اور طالبعلم کی گاڑی کے فرنٹ پر گولیوں کے نشانات بھی ہیں۔

اس سے قبل ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ رات کو اطلاع ملی کہ گاڑی میں ڈاکو شمس کالونی میں ڈکیتی کی کوشش کر رہے ہیں۔ اے ٹی ایس پولیس کے اہلکار علاقہ میں گشت پر تھے جنہوں نے مشکوک گاڑی کا تعاقب کیا۔

کالے شیشوں والی مشکوک گاڑی کو روکنے کی کوشش کی گئی تو ڈرائیور نے گاڑی نہ روکی۔ پولیس نے متعدد بار جی ٹین تک گاڑی کا تعاقب کیا اور نہ رکنے پر ٹائرز پر فائر کیے تاہم فائر گاڑی کے ڈرائیور کو لگی جس سے اس کی موت ہوئی۔

آئی جی اسلام آباد نے واقعے کا نوٹس لیا اور ایس ایس پی سی ٹی ڈی کی سربراہی میں ایس پی صدر اور ایس پی انویسٹی پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دیں۔

ذرائع کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں ملوث 5 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر کے رمنا تھانے منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ طالبعلم کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل ہو گیا۔

پولیس کے مطابق مقتول کے اہلخانہ کی جانب سے درخواست کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔

بعد ازاں جاں بحق نوجوان کے والد نے تھانہ رمنا پولیس کو واقعے کے مقدمہ کی درخواست جمع کرا دی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بیٹا رات 2 بجے دوست کو یونیورسٹی چھوڑنے گیا تھا اور بیٹے سے پولیس اہلکاروں کا جھگڑا ہوا جس کے بعد انہوں نے دھمکی دی کہ مزہ چکھائیں گے۔

درخواست گزار کے مطابق میرے بیٹے نے پولیس اہلکاروں کا مجھ سے ذکر کیا تھا۔ گزشتہ رات پولیس اہلکاروں نے میرے بیٹے کی گاڑی کا پیچھا کیا اور 5 پولیس اہلکاروں نے میرے بیٹے کو جان سے مار دیا۔ میرے بیٹے کی گاڑی پر 17 گولیاں چلائی گئیں۔

مزید پڑھیں: کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مبینہ پولیس مقابلہ مشکوک ہو گیا

پولیس نے مقتول کے والد کی مدعیت میں ہلاک کا مقدمہ 7 اے ٹی اے کے تحت درج کر لیا۔ ایف آئی آر میں 302 کی دفعات میں لگائی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق جاں بحق نوجوان والد کے ساتھ جی 10 میں کاروبار کرتا تھا۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق اکیس سالہ نوجوان کا پوسٹ مارٹم مکمل  ہوگیا ہے۔ ابتدائی  پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق نوجوان کو چھ گولیاں لگی ہیں۔

ذرائع کے مطابق اسامہ ستی کا پوسٹ مارٹم سنیئر ایم ایل او ڈاکٹر فرخ کمال نے کیا۔ اسامہ ستی کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس حکام کے حوالے کردی گئی ہے۔

ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اسامہ ستی کو ایک گولی سر کی عقبی جانب اور ایک بائیں بازو پر لگی۔ اسامہ ستی کو چار گولیاں پیٹھ پر لگی ہیں۔

دوسری جانب چیف کمشنر اسلام آباد  نے اسامہ ستی کی ہلاکت کی انکوائری کے لیے جوڈیشل انکوائری کا حکم دیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جوڈیشل انکوائری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ رانا وقاص کی سربراہی میں کمیٹی قائم
کمیٹی 5 دن کے اندر اپنی انکوائری رپورٹ جمع کروانے کی پابند ہوگی۔

اسلام آباد میں پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے طالبعلم اسامہ ندیم کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور پانچ پولیس اہلکاروں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

طالبعلم اسامہ ندیم ستی کے قتل کی درج ایف آئی آرمیں قتل اورانسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لے لیا گیا ہے اور پولیس میں کالی بھیڑیوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کالی بھیڑیں پولیس میں بدنامی کا باعث بن رہی ہیں جن اہلکاروں کی گرفتاریاں ہوئی ہیں انہیں سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔


متعلقہ خبریں