سال 2020: پاکستان میں فٹبال کے کھیل میں کوئی بہتری نہ آسکی


لاہور: پاکستان میں فٹبال کے کھیل میں کوئی بہتری نہ آسکی اور فٹبال فیڈریشن سال 2020 میں بھی گروپ بندی کا شکار رہی۔

سال 2020 قومی فٹبال کے لیے اچھا نہ رہا اور پاکستانی ٹیم ایک بھی بین الاقوامی میچ نہ کھیل سکی جبکہ فیڈریشن میں گروپ بندی بھی برقرار رہی۔

نارملائزیشن کمیٹی نے صوبائی اور ضلعی کمیٹیوں کو غیرقانونی بھرتیوں کے الزام پر معطل کر دیا جبکہ چیئرمین کمیٹی حمزہ خان کو ہٹا کر منیر احمد سدھانا کی تقرری کی گئی۔ نارملائزیشن کمیٹی نے سال کے ابتداء میں ملائشیا میں تربیتی کیمپ لگایا اور اس دوران قومی فٹبالرز نے ملائیشیا کے مختلف کلبز کے ساتھ میچز کھیلے۔

مارچ 2020 میں بی ڈویژنل لیگ کا آغاز ہوا ہی تھا کہ کورونا آڑے آ گیا اور جون جولائی میں کوچز اور فزیوز کے آن لائن ریفریشر کورسز بھی ہوئے۔

ٹیکنیکل ڈائریکٹر پی ایف ایف ڈینئیل لیمونز نے کہا کہ سال 2020 مشکل ترین سال تھا اور کورونا وائرس کی وجہ سے مشکلات آئیں لیکن ہم نے کمپس لگائے اور کھلاڑیوں کو مصروف رکھا۔

انہوں نے کہا کہ اے ایف سی ساؤتھ زون میں فرینڈلی میچز کرانے کی کوشش بھی رائیگاں گئی۔ یورپ میں تو رابطہ نہیں کر سکتے تھے لیکن ہم نے سری لنکا، بھوٹان، مالدیپ سمیت دیگر ملکوں سے رابطہ کیا تاہم کورونا کی وجہ سے کوئی بھی میچ نہیں ہو سکا۔

ستمبر میں خواتین فٹبالرز کے لیے گلگت اور ہنزہ میں کوچنگ کلنیکس لگائے گئے جبکہ اکتوبر، نومبر میں لیگ بی ڈویژن کے فائنل راونڈز مکمل ہوئے اور قومی ویمن ٹیم کی بحالی کے لیے بھی تقریباً 7 سال بعد تربیتی کمپ لگایا گیا۔

قومی ویمن فٹبالر ابیحہ حیدر نے کہا کہ سال 2020 کورونا وائرس کی وجہ سے مشکل تھا لیکن فٹبال ٹورنامنٹ کا انعقاد خوش آئند رہا ہے اور 28 ٹیموں کے درمیان نیشنل چیلنج کپ میں فتح کا تاج واپڈا کے سر سجا۔

سال 2020 میں کورونا کا سایہ فٹبال پر چھایا رہا جس کی وجہ سے کھیل کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں تاہم پاکستان فٹبال فیڈریشن انتظامیہ پرامید ہے کہ وہ نئے سال میں نئے جوش و جذبے کے ساتھ فٹبال کے میدان آباد کرے گی۔


متعلقہ خبریں