منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ پر ڈیرھ سال بعد بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی

منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ پر ڈیرھ سال بعد بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی

لاہور: منشیات برآمدگی کیس میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما رانا ثنااللہ پر ڈیرھ سال بعد بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی، عدالت نے لیگی رہنماء کیخلاف بیانات کی کاپیاں فراہم کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران رانا ثناءاللہ سمیت چھ نامزد ملزمان پیش ہوئے۔

ن لیگی رہنماء کے وکیل نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کیخلاف بیانات قلمبند کیے گئے ہیں، جن کی نقول فراہم نہیں کی جا رہیں، عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد نقول فراہم کرنے کی درخواست پر فیصلہ 11 جنوری تک محفوظ کر لیا۔

مزید پڑھیں: منشیات کے خاتمے کیلئے مہم چلائیں گے، وزیر اعظم

منشیات برآمدگی کیس میں رانا ثنااللہ کے خلاف 12 ستمبر 2019 کو چالان پیش کیا گیا جس پر تاحال فرد جرم عائد نہیں ہو سکی ہے۔

سماعت کے بعد رانا ثناءاللہ نے میڈیا سے گفتگو میں حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ پی ڈی ایم میں سب کی رائے سے فیصلے ہوتے ہیں۔  پی ڈی ایم کا ریموٹ آصف زرداری کے ہاتھ میں نہیں ہے۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ جلسے جلسوں سے متعلق تمام چیزوں میں پاکستان پیپلز پارٹی نے سپورٹ کیا ہے، ہم نے بھی مشارت کی ہے اس کے بعد فیصلہ کیاگیا ہے

عمر شیخ کا ذکر کرتے ہوئے لیگی رہنما کا کہنا تھا سابق سی سی پی او لاہور سے ہمدردی کرتا ہوں۔


متعلقہ خبریں