صدارتی ریفرنس کی سماعت، اٹارنی جنرل و دیگر کو معروضات جمع کرانے کا حکم



اسلام آباد: سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق سپریم کورٹ میں دائر صدارتی ریفرنس میں عدالت نے اٹارنی جنرل اور دیگر کو اپنے معروضات جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ 

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ جو کوئی بھی معروضات دینا چاہتا ہے وہ دو ہفتوں میں جمع کرائے۔ اس نکتے پر کوئی اپنی رائے دینا چاہے تو پبلک نوٹس بھی مشتہر کیا جائے۔ 

عدالت نے صدارتی ریفرنس پر قومی اور صوبائی اسمبلی کے اسپیکرز، چیئرمین سینیٹ اور الیکشن کمیشن کو بھی نوٹس جاری کر دیا ہے۔ 

دوران سماعت  جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ آئین یا قانون میں ترمیم کیلئے پارلیمنٹ کے پاس اختیار ہے، جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ عدالت اس تضاد میں کیوں پڑے؟

سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس پر سماعت 11جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔

حکومت نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ یا شو آف ہینڈز کے ذریعے کرانے کے لئے سپریم کورٹ سے رائے طلب کی ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت اٹارنی جنرل خالد جاوید خان عدالت میں پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات: تحریک انصاف کا ایوان بالا کی سب سے بڑی جماعت بننے کا امکان

سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔

صدارتی ریفرنس پر سماعت کرنے والا بینچ چیف جسٹس گلزار احمد ، جسٹس مشیر عالم، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس یحیی آفریدی پر مشتمل ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کی جانب سے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ یا شو آف ہینڈ کے ذریعے کرانے سے متعلق ریفرنس پر دستخط کرنے کے بعد حکومت نے عدالت سے رجوع کیا اور رائی مانگی تھی۔

سپریم کورٹ میں دائر صدارتی ریفرنس میں مؤقف اپنایا گیا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے تحت نہیں کرائے جاتے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ یا شو آف ہینڈ کے ذریعے کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس دائر

سینیٹ کا انتخاب الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت کرایا جاتا ہے۔ سینٹ کا الیکشن اوپن بیلٹ کے تحت ہو سکتا ہے۔ حکومت نے مؤقف اپنایا کہ اوپن بیلٹ سے سینیٹ الیکشن میں شفافیت آ ئے گی۔

ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ خفیہ ووٹنگ کی وجہ سے سینیٹ الیکشن کے بعد شفافیت پر سوال اٹھائے جاتے ہیں۔

صدرمملکت نےریفرنس سپریم کورٹ بھجوانےکی منظوری دی تھی۔ انہوں نے آئین آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ ریفرنس بھجوانے کی وزیرِاعظم کی تجویز منظور کی۔


متعلقہ خبریں