انسداد منشیات ایکٹ:خیبرپختونخوا حکومت اور وفاق آمنے سامنے

6 ججز کے خط

اسلام آباد: وفاق اورخیبرپختونخوا کی حکومت انسداد منشیات ایکٹ کے معاملے پر سپریم کورٹ میں آمنے سامنے آگئے ہیں۔

وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا کے انسداد منشیات ایکٹ کو عدالت عظمیٰ میں چینلج کر دیا ہے۔ وفاقی حکومت اور اینٹی نارکوٹکس فورس(اے این ایف) نے خیبرپختونخوا حکومت کا انسداد منشیات کا قانون چیلنج کیا۔

اے این ایف نے مؤقف اپنایا کہ منشیات کے حوالے سے قانون سازی وفاق کا اختیار ہے۔ اینٹی نارکوٹکس فورس نے عدالت سے صوبائی قانون پر عملدرآمد روکنے کی استدعا۔

جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ اٹارنی جنرل اور صوبائی حکومت کا موقف سننا ضروری ہے۔ عدالت نے مقدمے کے فیصلے تک صوبائی قانون پرعملدرآمد روکنے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔

عدالت نے خیبرپختونخوا حکومت سے آئندہ ہفتے تک جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ہے۔

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے انسداد منشیات نارکوٹکس سبسٹانس ایکٹ پاس کیا تھا جس کے تحت ایکسائز کے اپنے تھانے اور کورٹس قائم کر دی گئی ہیں۔

ایکٹ کے تحت صوبے میں پانچ ریجنل ایکسائز پولیس سٹیشنز کا قیام عمل میں لایا گیا۔ جس کے بعد انسداد منشیات کے تمام مقدمات ایکسائز پولیس اسٹیشنز میں درج ہونا شروع ہوئے۔

قانون کے تحت اسپیشل کورٹس کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے، پشاور اور سوات میں دو اسپیشل کورٹس قائم کی گئی ہیں۔

قانون کے تحت ایکسائز انسداد منشیات کی کارروائیوں کے مقدمے اپنے ہی پولیس اسٹیشنز میں درج کرےگا۔


متعلقہ خبریں