ایران نے یورینیئم کی  افزودگی کا عمل دوبارہ شروع کر دیا


تہران: ایران نے یورینیئم کی  افزودگی کا عمل دوبارہ شروع کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جوہری مرکز میں یورینیئم کی 20 فیصد افزودگی کا عمل شروع کیا گیا ہے کیونکہ جوہری معاہدے کے تحت ایران کو 20 فیصد سے کم یورینیم افزودگی کی اجازت ہے۔

رپورٹ کے مطابق انٹرنیشل اٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ ایران کے اس اقدام پر معاہدے میں شامل دیگر رکن ملکوں کو آگاہ کریں گے۔

گزشتہ ماہ ایران کی پارلیمنٹ نے ایک بل منظور کیا تھا جس کے تحت اگر مغربی ممالک تیل اور بینکنگ کے حوالے سے پابندیوں میں رعایت نہیں دیں گے تو ایران یورینیم کی افزودگی بھی شروع کر دے گا۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پارلیمنٹ میں منظور کیے جانے والے قانون کے تحت ایران اقوام متحدہ کو ایٹمی تنصیبات کی نگرانی بھی نہیں کرنے دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: جوہری سائنسدان کی موت کا ذمہ دار اسرائیل ہے، ایرانی صدر

ایرانی پارلیمنٹ کی جانب سے یہ قانون ایک ایسے وقت میں منظور کیا گیا جب ایرانی سائنس دان محسن فخری زادہ کو ایک حملے میں چند روز قبل جاں بحق کیا جا چکا ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق منظور کیا جانے والا بل پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد کئی مراحل سے گزرنے پر قانون کی حیثیت اختیار کرے گا۔

ایران کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 290 میں سے 251 اراکین نے پیش کردہ بل کے حق میں ووٹ دیا۔


متعلقہ خبریں