سانحہ مچھ: کوئٹہ، کراچی میں احتجاج اور دھرنا

فائل فوٹو


سانحہ مچھ کے خلاف ہزارہ قبیلے کا کوئٹہ میں دھرنا چوتھے روز میں داخل ہوگیا ہے اور حکومتی مذاکرتی ٹیم کی دھرنا ختم کروانے کی ایک اور کوشش بھی ناکام ہو گئی۔

مچھ میں کان کنوں کے قتل کے خلاف کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر ہزارہ قبیلہ سراپا احتجاج بنا ہوا ہے۔ پیاروں کی لاشیں سڑک پر رکھ کر دھرنے کا آج چوتھا روز ہے۔

متاثرین نے وزیراعظم کی آمد تک دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم کوئٹہ آئیں پھر مذاکرات ہوں گے۔

وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیرعلی زیدی، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری اور زلفی بخاری کی سانحہ مچھ کے لواحقین سے ملاقات کی تھی۔

حکومتی وفد نے دھرنے کے شرکا سے مذاکرات کئے  وفاقی وزیرعلی زیدی نے کہا پاکستان کو غیرمستحکم کرنے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔

پاکستان کے خلاف ایک سوچی سمجھی سازش کی جا رہی ہے ۔ یقین دلاتا ہوں وزیراعظم لواحقین سے ملاقات کے لیے ضرورآئیں گے، لواحقین سے درخواست ہے کہ شہدا کی تدفین کردیں۔

گزشتہ رات وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید بھی ہزارہ برادری کے پاس پہنچے تھے لیکن وہ مظاہرین کو دھرنا ختم کرنے پر آمادہ نہ کرسکے۔

مچھ میں کان کنوں کے قتل کے خلاف کراچی میں مختلف مقامات پر بھی احتجاج کیا جا رہا ہے۔ کراچی کی نمائش چورنگی پر احتجاج کیا گیا۔

ایم کیو ایم تنظیمی بحالی کمیٹی کےسربراہ ڈاکٹرفاروق ستاربھی احتجاج میں شریک ہوئے۔ کراچی میں ابوالحسن اصفہانی روڈ، پاور ہاوس چورنگی اور کامران چورنگی پر بھی دھرنا دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں