جوبائیڈن نے ہنگامہ آرائی کو بغاوت قرار دے دیا

فائل فوٹو


واشنگٹن: نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ امریکی پارلیمنٹ کے باہر احتجاج نہیں بغاوت ہوئی اور بغاوت کے ذمہ دار ٹرمپ ہیں۔

قوم سے خطاب میں انہوں نے کہا کے آج کے واقعے سے بہت دکھ ہوا ووٹ کے تقدس کو پامال کیا گیا،   مظاہرین فورًا کیپٹل ہل سے چلے جائیں، صدارتی فرمان کو اہمیت دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مظاہروں کا ڈرامہ امریکی عوام کی حقیقی نمائندگی نہیں۔ امریکی نمائندگان کو ہراساں کیاگیا یہ کیسا احتجاج ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج امریکی تاریخ کاسیاہ ترین دن ہے اور واقعے سےامریکی جمہوریت کونقصان ہوا۔

سابق صدربش نے کیپٹل ہل پرحملے کوبناناری پبلک سے تشبیہ دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متنازع انتخابات بناناری پبلک میں ہوتےہیں۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی پارلیمنٹ پر ٹرمپ کے حامیوں کا دھاوا،4افراد ہلاک

سابق صدر نے کہا متنازع انتخابات امریکاجیسےجمہوری ملک میں نہیں ہوتے۔ کچھ ری پبلکنز ساتھیوں نےمظاہرین کواکسانےکیلئے ایندھن کا کام کیا۔

امریکی سینیٹر لنزسے گراہم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بہت ہوگیا ڈونلڈ ٹرمپ اب مجھے ساتھ شامل نہ سمجھیں۔

انہوں نے کہا کہ جوبائیڈن اور کمیلا ہیرس قانونی طور پر منتخب رہنما ہیں۔ جوبائیڈن اور کمیلا ہیرس 20 جنوری کو امریکی صدر اور نائب صدر بنیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے احتجاج کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات تب ہوتے ہیں جب عوام کو انتخابات میں ان کے فتح سے دوررکھا جاتا ہے۔ عرصے سے محب وطن امریکیوں کی حق تلفی کی جارہی ہے۔

انہوں نے ٹویٹ کیا کہ مظاہرین پرامن طریقے سے گھر جائیں اور اس دن کو یاد رکھیں۔

امریکی صدر کی جانب سے اس قسم کے ٹویٹ آنے کے بعد ٹویٹر نے ٹرمپ کی ٹویٹ کو ہٹا دیا اور فیس بک نے بھی ٹرمپ کا اکاؤنٹ24گھنٹے کے لیے بلاک کر دیا ہے۔


متعلقہ خبریں