سانحہ مچھ: مذاکرات کے5دورناکام، متاثرین کا میتوں کے ہمراہ دھرنا جاری

بلوچستان: نامعلوم افراد کی فائرنگ،11مزدور جاں بحق

فوٹو: ہم نیوز


کوئٹہ: سانحہ مچھ کے متاثرین کا دھرنا پانچویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔ متاثرین نے وزیراعظم کے آنے تک دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

شہدا کے لواحقین کے ساتھ مذاکرات کے پانچ دور ہوچکے ہیں جس میں حکومت کو کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ وہ وزیراعظم عمران خان کے آنے تک اپنا دھرنا ختم نہیں کریں گے۔ ہزارہ  برادری سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی میں بھی17 سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

مردوں کے ساتھ خواتین اور بچے بھی احتجاج میں شریک ہیں۔ سانحہ مچھ کے خلاف شہرقائدمیں ابوالحسن اصفہانی روڈ، یونیورسٹی روڈ، نمائش چورنگی، ملیر ہالٹ، شاہ فیصل کالونی، ملیر15، پاور ہاؤس چورنگی، کامران چورنگی سمیت دیگرمقامات پردھرنا جاری ہے۔

سڑکوں کی بندش کے باعث شہریوں کو دفاتر پہنچنے میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا ۔ ٹریفک پولیس کے مطابق ٹریفک کی روانی کے لیے متبادل راستے فراہم کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی ہزراہ برادری سے میتیں دفنانے کی درخواست

نیشنل ہائی وے کے دونوں ٹریک ٹریفک کے لیے بند ہیں۔ دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کے مطابق قومی ائیرلائن کی مسافروں کوبروقت ائیرپورٹ پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تمام مسافرفلائٹ انکوائری سےرابطےمیں رہیں۔

ریلوے انتظامیہ کے مطابق تمام ٹرینیں کوایک منٹ کےلیےڈرگ روڈاورلانڈھی اسٹیشن پرروکا جارہا ہے۔ فیصلہ شہرمیں ٹریفک دباوکی وجہ سےسہولت میسرکرنےکےلیے کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز وزیراعظم نے بھی درخواست کی تھی کہ میتوں کو دفنا دیں میں ہزارہ برادری سے ملنے ضرور آؤں گا۔

مریم نواز نے بھی کوئٹہ جانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا والد کی ہدایت پر آج وہ کوئٹہ میں اپنے بہن بھائیوں کے پاس جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے پیاروں کا ایسا ظالمانہ قتل معمولی سانحہ نہیں۔ پوری قوم آپ کے غم میں شریک ہے۔ آپ ایک بے حس اور پتھر دل انسان کا انتظار نہ کریں اور شہدا کو سپرد خاک کردیں۔

وزریراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بھی ہزارہ برادری سے اپیل کی ہے کہ ہ جاں بحق افراد کی تدفین کریں۔

جام کمال نے ہزارہ برادری سے معاملات بیٹھ کر حل کر نے کی اپیل کی ہے۔ وفاقی وزیرعلی زیدی نے کہا کہ تدفین کو وزیراعظم کے دورے سے نہ مشروط کیا جائے۔


متعلقہ خبریں