صدر ٹرمپ کے انسٹاگرام اور فیس بک اکاؤنٹس بلاک رکھنے کا فیصلہ  

صدر ٹرمپ کے انسٹاگرام اور فیس بک اکاؤنٹس بلاک رکھنے کا فیصلہ  

فوٹو: فائل


واشنگٹن: فیس بک کے سربراہ مارک زکر برگ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انسٹاگرام اور فیس بک اکاؤنٹس بدستور بند رہیں گے۔ 

مارک زکر برگ کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت صدارت تک یہ پابندی برقرار رہے گی، ہم کم از کم آئندہ دوہفتوں کے لیے ان کے اکاؤنٹس بلاک رکھیں گے۔

فیس بک اور انسٹاگرام کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کےاکاؤنٹس مستقل طور پر بھی بند کیےجا سکتے ہیں، صدر ٹرمپ کو فیس بک، انسٹاگرام کی سہولت دینا خطرناک ہے۔

خیال رہے کہ آج سوشل میڈیا کمپنیوں نے واشنگٹن میں احتجاج کا دفاع کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹس 24 گھنٹوں کیلئے بلاک کر دیئے تھے۔

فیس بک، ٹوئٹر اور اسنیپ چیٹ نے امریکی صدر کا اکاؤنٹ بلاک کر دیا تھا۔

ٹویٹر نےٹرمپ کا اکاؤنٹ بارہ گھنٹوں کے لیے لاک کیا۔ ٹویٹر نے امریکی صدر کے اکاونٹ کو مکمل طور پر بند کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔

صدارتی انتخابات قبول نہ کرنے اور حامیوں کو تشدد کےلیے امریکی صدر کے تین ٹویٹس بھی ہٹائے گئے۔

انتظامیہ نے خبر دار کیا تھا کہ اگر ٹرمپ ٹویٹر پر متنازعہ بیانات  سے بعض باز نہ آئے تو اکاونٹ مستقل بلاک کر دیا جائے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے احتجاج کا دفاع کرتے ہوئے ٹویٹ کیا تھا کہ ایسے واقعات تب ہوتے ہیں جب عوام کو انتخابات میں ان کے فتح سے دوررکھا جاتا ہے۔ عرصے سے محب وطن امریکیوں کی حق تلفی کی جارہی ہے۔

انہوں نے ٹویٹ کیا کہ مظاہرین پرامن طریقے سے گھر جائیں اور اس دن کو یاد رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں:جوبائیڈن نے ہنگامہ آرائی کو بغاوت قرار دے دیا

امریکی صدر کی جانب سے اس قسم کے ٹویٹ آنے کے بعد ٹویٹر نے ٹرمپ کی ٹویٹ کو ہٹا دیا اور فیس بک نے بھی ٹرمپ کا اکاوَنٹ24گھنٹے کے لیے بلاک کر دیا ہے۔

فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے2مرتبہ فیس بک پالیسی کی خلاف ورزی کی گئی۔

صدر ٹرمپ کے حامی مظاہرین نےکیپٹل ہل(پارلیمنٹ کی عمارت) پر اس وقت دھاوا بولا جب وہاں کانگریس کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس جاری تھا۔


متعلقہ خبریں