اسامہ ستی قتل کیس:ملزمان پولیس سروس سےبرطرف

اسامہ قتل کیس

فوٹو: ہم نیوز


اسلام آباد: نوجوان طالبعلم اسامہ ستی کے قتل میں ملوث 5 اہلکاروں کو پولیس سروس سے برطرف کردیا ہے۔

پولیس اہلکاروں کومس کنڈکٹ اور قصوروارثابت ہونے پر برطرف کیا گیا۔ برطرف ہونے والوں میں سب انسپکٹرافتخار، کانسٹیبل مصطفیٰ، شکیل، مدثراور سعید شامل ہیں۔

اہلکاروں کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان اسامہ ستی قتل کی تحقیقات کرنے مشترکہ ٹیم (جے آئی ٹی) نے تمام گرفتار ملزمان کے بیانات بھی قلمبند کیے تھے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد کے سیکٹرجی10 میں اے ٹی ایس اہلکاروں کی فائرنگ سے اسامہ نامی طالبعلم ہلاک ہوگیا تھا جس کی ایف آئی آر تھانہ رمنا میں درج ہے۔

اقعے میں ملوث 5 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔ اہلکاروں نے 22 گولیاں فائر کی تھیں اور گاڑی کی فرنٹ اسکرین پر بھی گولیوں کے نشانات تھے۔

مقتول کے والد کی مدعیت میں ہلاک کا مقدمہ 7 اے ٹی اے کے تحت درج کر لیا۔ ایف آئی آر میں 302 کی دفعات میں لگائی گئی ہیں۔

اسلام آباد پولیس جاں بحق ہونے والے نوجوان اسامہ ستی کے خلاف 2 مقدمات بھی سامنے لے آئی ہے۔  پولیس کے مطابق اسامہ ستی کے خلاف 6 گرام منشیات برآمد کا مقدمہ تھانہ رمنا میں درج ہوا تھا۔

نوجوان کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں ٹیمپرڈ گاڑی استعمال کرنے کا مقدمہ بھی درج ہو اتھا۔ اسامہ ستی کے خلاف دونوں مقدمات 2018 میں درج کیے گئے تھے۔


متعلقہ خبریں