سانحہ مچھ کے متاثرین سے حکومت کے مذاکرات کامیاب 



کوئٹہ: سانحہ مچھ کے متاثرین سے حکومت کے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اور مظاہرین شہدا کی تدفین کے لیے رضامند ہو گئے ہیں۔ 

مظاہرین کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ حکومت نے تمام مطالبات مان لیے ہیں، تحریری معاہدہ جلد شائع کریں گے۔

وفاقی وزیر علی زیدی نے دھرنے کے شرکا سے گفتگو میں کہا کہ کئی سالوں سے ہزارہ برادری پر جاری مظالم کو ختم کرنا ہو گا۔ 

سانحہ مچھ کے متاثرین کا دھرنا ساتویں روز میں داخل ہو گیا تھا اور بلوچستان حکومت کی جانب سے دھرنے کے شرکا سے مذاکرات کیے گئے تھے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال، ذلفی بخاری، علی زیدی اور قاسم سوری بھی حکومتی وفد میں شامل تھے۔ انہوں نے شرکا کو وزیراعظم عمران خان کا پیغام پہنچایا۔

رہنماؤں نے دھرنے کے شرکا سے دھرنا ختم کرنے اور میتوں کی تدفین کے لیے مذاکرات کیے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی کچھ ہی دیر میں کوئٹہ روانگی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ہم نیوز کے مستند ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا خصوصی طیارہ نورخان ایئربیس پر تیار کر لیا گیا ہے۔

امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دھرنا ختم ہونے کا اعلان ہوتے ہی وزیراعظم روانہ ہو جائیں گے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان دھرنا ختم ہوتے ہی کسی بھی وقت کوئٹہ روانہ ہو سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ سانحہ مچھ کے شہدا کے لواحقین کا دھرنا ساتویں روز میں داخل ہو گیا تھا اور لواحقین میتوں کے ہمراہ  وزیراعظم کے آنے کا انتظار کر رہے تھے۔

گزشتہ روز شہدا ایکشن کمیٹی ممبران نے  پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم یہاں آئیں، یہ نہ سوچیں ان پر تنقید ہوگی۔ ان کی عزت میں اضافہ ہوگا، کہا ہم نہ حکومت کے خلاف ہیں نہ کسی سیاسی جماعت کے ساتھ ہیں۔ اگر 24 گھنٹوں کےاندرہماری دادرسی ہوتی تو یہ نوبت نہ آتی۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ہزارہ برادری میتیں دفنائے گے تو میں جاؤں گا۔ آج میتوں کو نہ دفنانے کی شرط مانی تو یہ غلط روایت قائم ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میرے دورے کو میتوں کے دفنانے سے مشروط کرنا مناسب نہیں۔

وزیر اعظم کے اس بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سانحہ مچھ کےمتاثرین سے متعلق دیئے گئے اپنے بیان پر معافی مانگیں۔

وزیراعظم کا بلیک میلنگ سے متعلق بیان بے حسی کی انتہا ہے ، وزیراعظم  متاثرین کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں۔

ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا، عمران صاحب کوئٹہ جائیں لاشوں کے ساتھ ضد نہ کریں۔

پاکستان کے سینیر تجزیہ کار محمد مالک نے بھی وزیراعظم کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے غیرضروری طور پر سخت الفاظ استعمال کیے۔ غریب لوگ مرے ہیں۔ پہلے جب واقعہ ہوا تھا تو عمران خان صاحب خود گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:میتوں کی تدفین کے بعد کوئٹہ جاؤں گا، وزیراعظم

ہزارہ برادری کی جانب سے ایسا رد عمل فطری ہے۔ حکومت کو ایسی باتیں سوچ سمجھ کر کرنی چاہیں۔


متعلقہ خبریں