سینیٹ انتخابات:جے یو آئی پاکستان نے صدارتی ریفرنس کی مخالفت کردی

فائل فوٹو


اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام پاکستان نے سینیٹ انتخابات کے متعلق سپریم کورٹ میں دائرصدارتی ریفرنس کی مخالفت کر دی ہے۔

جے یو آئی پاکستان نے اپنے تحریری معروضات سپریم کورٹ میں جمع کرائے جن میں کہا گیا ہے کہ صدارتی ریفرنس ناقابل سماعت اور پارلیمنٹ کو بے توقیر کرنے کے مترادف ہے۔

عدالت نے سینیٹر رضا ربانی کی کیس میں فریق بننے کی استدعا بھی منظور کرلی ہے۔

حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے تحریری معروضات جمع کرائیں۔ انہوں نے بتایا کہ صدارتی ریفرنس آرٹیکل 226 کے اسکوپ سے متعلق اور آرٹیکل 186 کے تحت قابل سماعت ہے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ عدالتی حکم پر اخبارات میں اشتہارات دیئے تھے۔

سپریم کورٹ صدر کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس پر رائے دینے کی پابند ہے۔ صدر قانونی سوال پر سپریم کورٹ کی رائے لے سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ مستقبل کی قانون سازی سے متعلق بھی رائے دے سکتی ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا کوئی آزاد حیثیت میں سینیٹ الیکشن لڑ سکتا ہے؟ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ آزاد حیثیت میں امیدواروں کے سینیٹ الیکشن لڑنے پر پابندی نہیں۔ قومی اسمبلی کے انتخابات خفیہ ہی ہو سکتے ہیں

انہوں نے کہاعدالت نے فیصلہ کرنا ہے سوال قانونی یا عوام مفاد کا ہے یا نہیں؟  اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی قوانین پر سپریم کورٹ سے رائے لی گئی ہے۔ کئی بار قانون سازی قبل صدر نے عدالتوں سے رائے لی۔ عدالت ماضی میں بھی صدارتی ریفرنسز قابل سماعت قرار دے چکی ہے۔

بنگلہ دیش کو تسلم کرنے کے معاملے پر بھی صدارتی ریفرنس آیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ بنگلہ دیش کو تسلم کرنے کا یا مسترد کرنے کی قرار داد منظور کر سکتی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ تمام فریقین کے جوابات آنے کے بعد سب کو دیکھیں گے اور صدارتی ریفرنس پر سماعت بدھ تک ملتوی کر دی۔


متعلقہ خبریں