مولانا فضل الرحمان راولپنڈی آئے تو چائے پلائیں گے، ترجمان پاک فوج



راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے راولپنڈی آنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی،اگر وہ آئے تو چائے پلائیں گے۔  

جی ایچ کیو میں پریس کانفرنس کے دوران میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ الزامات کےمعاملےمیں نہیں پڑنا چاہتےاور نہ پڑیں گے، فوج پرلگائےگئےالزامات میں کوئی وزن نہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ الزامات پر تشویش ضرورہے لیکن فوج کا مورال اپنی جگہ پر قائم ہے، الیکشن کے وقت پاک فوج سےمدد مانگی گئی جو دی گئی۔ فوج حکومت کا ذیلی ادارہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج سے متعلق جو بات کی گئی حکومت نے بہتر اندازمیں اس کا جواب دیا، فوج سیاست سے دور رہنا چاہتی ہے، پاک فوج کو سیاسی معاملات میں نہیں گھسیٹنا چاہیے، پاک فوج کا کسی سے بیک ڈوررابطہ نہیں ہے۔

جی ایچ کیو میں پریس کانفرنس کے دوران میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پاک فوج بھارتی عزائم کو  ناکام بنانے کے لیے پر عزم ہے۔  ملکی مجموعی صورتحال پر سب کو آگاہی دینا چاہتے ہیں۔ رواں سال کورونا، معیشت اور سیکیورٹی مسائل کا سامنا رہا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ امریکہ سمیت تمام ممالک سے پاکستان کےاچھے تعلقات ہیں، پاکستان اور افغانستان سرحد پر باڑ لگانے میں بھی ہم نے قربانیاں دی ہیں، پاک افغان سرحد پر باڑحکومت کی درخواست پر لگائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نہیں چاہتا کہ پاکستان پرامن اور ترقی کی راہ پر گامزن ہو، گزشتہ 10 سال ہر لحاظ سے چیلنجز والے ثابت ہوئے، گزشتہ دہائی سے ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزیاں جاری تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشن کیے گئے،چیلنجز کے باوجود متحد ہو کر مشکلات کا مقابلہ کیا،  بھارت کے مذموم عزائم کی نشاندہی کی اورمقابلہ کیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ خطرات اندرونی ہوں یا بیرونی ہمیشہ حقائق کے ذریعے ان کی نشاندہی کی اور مقابلہ کیا۔ داعش پاکستا ن میں منظم نہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ دہشتگردی کیخلاف آپریشن سے سیکیورٹی صورتحال مجموعی طور پر بہتر ہوئی، امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی اور خود کش حملوں پر قابو پایا گیا، خودکش حملوں میں 97 فیصد واضح کمی آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں اغوا برائے تاوان میں 98 فیصد کمی آئی، کراچی میں دہشت گردی میں 95 فیصد کمی آئی جبکہ 18 ہزارسے زائد دہشت گردوں کا خاتمہ کیا گیا۔

میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا کہ مشرقی سرحد پر بھارتی اشتعال انگیزی میں اضافہ ہواہے، بھارتی افواج دانستہ طور پر شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے، بھارتی افواج کو جوابی کارروائی میں پسپائی کا سامنا کرنا پڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ 70 سے زائد ممالک کے ساتھ خفیہ معلومات شیئر کی گئیں، فیک این جی او ز کے ذریعے پاکستان کے خلاف سیمنارز کیے گئے، پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے ثبوت دنیا کے سامنے پیش کیے ہیں۔ بھارت کے خلاف ای یوڈس انفارمیشن لیب کے ذریعے شواہد سامنے آچکے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبے جاری ہیں، بلوچستان میں 199 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے جب کہ خیبرپختونخوا میں 883 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے کورونا پر بڑی کامیابی سے قابو پایا، این سی او سی کے ماتحت کورونا سے نمٹنے کےلیے اقدامات کیے، پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ریاست ہونے کا ثبوت دیا ہے۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ کورونا سے نمنٹے کےلیے آگاہی پر میڈیا نےبہترین کردار ادا کیا، انہوں نے دہشت گردی اور بھارتی سازشیں بےنقاب کرنے پر میڈیا کو خراج تحسین پیش کیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ رواں ہفتے کوئٹہ کا دورہ کریں گے۔  بلوچستان میں ایف سی استعداد میں اضافہ کیا گیا۔


متعلقہ خبریں