اسامہ ستی قتل کی جوڈیشل انکوائری مکمل، اے ٹی ایس اہلکار ذمہ دار قرار

اسامہ قتل کیس، چیف کمشنر نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

فائل فوٹو


اسلام آباد: جوڈیشل انکوائری رپورٹ میں اے ٹی ایس اہلکاروں کو اسامہ ستی کے قتل کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا جب کہ پانچوں اہلکاروں کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اسامہ ستی قتل کیس کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ چیف کمشنرنے وزارت داخلہ میں جمع کرا دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اے ٹی ایس کمانڈوزکی تعیناتی کارکردگی کی بنیاد پر ہونی چاہیے اور انہیں فورسز کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ اہلکاروں کی خدمات ایس پی کی منظوری کےبغیر نہیں لی جانی چاہئیں۔

اسامہ ستی قتل کیس، ڈی چوک میں احتجاج کے بعد لواحقین کے مطالبات منظور

آئی جی وائرلیس سسٹم کی بہتری کے لیے اقدامات کریں اور ہدایت دیں سنسنی خیزی کے بجائےواقعہ کی تفصیل دیں۔

رپورٹ کے مطابق متعلقہ ایس پی اورڈی ایس پی نےغیرذمہ داری کا ثبوت دیا،دونوں افسران کےخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

مزید کہا گیا کہ ملزمان کیخلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔


متعلقہ خبریں