اراکین پنجاب اسمبلی کا کم عمری کی شادیوں کے خاتمے کا مطالبہ

فوٹو: فائل


لاہور: اراکین پنجاب اسمبلی نے پنجاب میں چھوٹی عمر کی شادیوں کے خاتمے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ 

دو بڑی سیاسی جماعتوں کی خواتین اراکن پنجاب اسمبلی نے کہا کہ پنجاب میں لڑکیوں کی شادی کی عمر 16 سال سے بڑھا کر 18 سال کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: بالغ عورت پسند کی شادی،مذہب تبدیل کرنے میں بااختیار ہے، بھارتی عدالت

لاہور میں نوجوانوں کی ترقی کیلئے کام کرنے والی تنظیم برگد کے زیر اہتمام پریس کانفرنس میں ایم پی اے سعدیہ سہیل، بشریٰ انجم بٹ اور برگد کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر صبیحہ شاہین شریک تھیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے کہا کہ لڑکیوں کی شادی کی عمر سولہ سال سے بڑھا کر اٹھارہ سال کی جائے۔

لیگی ایم پی اے بشریٰ انجم بٹ نے کہا کہ دلہا کے ساتھ ساتھ دلہن کے لیے بھی شناختی کارڈ کی شرط لازمی رکھی جائے تاکہ 14 سال کی لڑکی کو 18 کا کہہ کر شادی کروانے کا سلسلہ روکا جائے۔

دونوں اراکین اسمبلی نے مطالبہ کیا کہ قومی شناختی کارڈ نکاح کے موقع پر لازمی قرار دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ میں مسلمانوں کی دوسری شادی پر پابندی کی درخواست دائر

پنجاب اسمبلی کی خواتین اراکین اسمبلی نے کہا کہ وہ صوبائی اسمبلی کے ایوان پر اس حوالے سے زیر التواء بل کو منظور کروانے کی بھی بھرپور کوششیں کریں گی۔


متعلقہ خبریں