خواجہ آصف دوران تفتیش سوالوں کے جواب نہ دے سکے


لاہور:مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف سے نیب کی تفتیش کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

نیب کی دستاویزات کے مطابق خواجہ آصف کے بے نامی داروں کے 48اکاؤنٹس ہیں۔ 48اکاؤنٹس میں 11 کروڑ 91 لاکھ 50 ہزار روپےجمع ہوئے۔

بے نامی داروں کے اکاؤنٹس سے4کروڑ 70 لاکھ روپےکی رقم نکالی بھی گئی۔ بےنامی طارق میر اینڈ کمپنی میں 2009 سے 18 تک کروڑوں جمع اور نکلوائے گئے۔

خواجہ آصف کی بےنامی کمپنی میں 50 کروڑ 70 لاکھ روپےکی رقم جمع ہونے کی شواہد ملے ہیں۔ بے نامی کمپنی سے10 سال کے دوران 41 کروڑ 90 لاکھ روپے کی رقم نکالی گئی۔

دستاویزات کے مطابق خواجہ آصف نے10 سال میں مختلف کمپنیزمیں3 کروڑ 21 لاکھ 68 ہزار 970 شئیرز کی خریدوفروخت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:صرف 81 کروڑ کا کیس، کچھ نکال تو لیتے، خواجہ آصف

خواجہ آصف سے مختلف کمپنیوں میں سرمایہ کاری کا ریکارڈ دیکھا پر پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ خواجہ آصف سے پوچھا گیا کہ رقم کہاں آئی اور منافع کتنا ملا۔

نیب نے خواجہ آصف کو بے نامی داروں کے اکاوَنٹس میں جمع رقوم سے متعلق پوچھا گیا۔ بیرون ملک سے 22 کروڑ کی رقم سے متعلق بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ خواجہ آصف دوران تفتیش سوالوں کے جواب دینے سے قاصر رہے۔

خیال رہے کہ نیب نے29دسمبر2020 میں خواجہ آصف کو گرفتار کیا تھا۔ نیب کے مطابق خواجہ آصف کو اثاثہ جات کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ خواجہ آصف کو طلب کیا تھا لیکن وہ ثبوت نہ دے سکے۔

خواجہ آصف کے پاس 2004 سے 2008 تک غیر ملکی اقامہ رہا، انہوں نے بطور کنسلٹنٹ لیگل ایڈوائزر کے 13 کروڑ 60 لاکھ روپے وصول کیے۔

نیب کا کہنا ہے کہ ن لیگی رہنما دوران تفتیش مسلسل عدم تعاون کرتے رہے ہیں جس کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا۔


متعلقہ خبریں