پنجاب کابینہ نے تعلیمی ادارے کھولنے کی منظوری دے دی

فوٹو: فائل


لاہور: کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا نے 18 جنوری سے تعلیمی ادارے کھولنے کی منظوری دے دی ہے۔ 

کمیٹی نے تعلیمی ادارے کھولنے کے بارے میں محکمہ تعلیم کی سفارشات وفاقی حکومت کو بھجوانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

لاہور میں کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا کے اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے سفارش کی کہ نویں تا دسویں کلاس کے لیے 18 جنوری سے سکول کھول دینے چاہییں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں تعلیمی ادارے 31 جنوری تک بند رکھنے کا اعلان

وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ سکول کھلنے کے بعد وباء کی شرح میں اضافہ متوقع ہے۔ پچھلے ہفتے سے کورونا کے نئے مریضوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ایک ماہ سے صوبہ بھر میں نئے مریضوں کی شرح اوسطاً 5 فیصد رہی۔لاہور میں یہ شرح اوسطاً دس فیصد، راولپنڈی میں سات فیصد اور فیصل آباد میں پانچ فیصد رہی۔

کمیٹی نے 18جنوری سے تعلیمی ادارے کھولنے کی منظوری دے دی۔

صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے اجلاس کے دوران کہا کہ سکول کھلنے کے بعد آٹھ فروری کو جائزہ لے کر دوبارہ فیصلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا ایس او پیز کے حوالے سے آگاہی مہم تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے پیش نظر تعلیمی اداروں کو کھولنے سے متعلق فیصلہ کرنے کے لیے وزرائے تعلیم و صحت کا اجلاس آج طلب کر رکھا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کورونا کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ تعلیم کو جاری رکھنا چاہتے ہیں لیکن حتمی فیصلہ صحت کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے سے متعلق تجویز سامنے آگئی

ہم نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا ہے کہ طلبہ کی بہبود ہمیشہ اولین ترجیح ہو گی۔

گزشتہ اجلاس میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ فیصلہ ہوا تھا کہ18 جنوری کو نویں، دسویں، گیارویں اور بارہویں کے طلبہ تعلیمی اداروں میں جا سکیں گے۔ 25 جنوری سے پرائمری سے آٹھویں تک بچت اسکول جائیں گے۔


متعلقہ خبریں