کورونا: لبنان، اسپتالوں میں گنجائش ختم، آکسیجن نہ ملنے پر اموات ہونے لگیں

کورونا: لبنان، اسپتالوں میں گنجائش ختم، آکسیجن نہ ملنے پر اموات ہونے لگیں

بیروت: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے باعث لبنان میں انسانی المیہ جنم لینے لگا ہے۔ اس بات کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نہ صرف اسپتالوں میں کووڈ 19  کے مریضوں کے لیے گنجائش ختم ہو گئی ہے بلکہ آکسیجن کی عدم دستیابی کی وجہ سے مریضوں نے گھروں میں دم توڑنا شروع کردیا ہے۔

کورونا: ویکسین کی خوراک لینے والے 13 افراد کو لقوہ ہو گیا

مؤقر انگریزی اخبار عرب نیوز کے مطابق لبنان میں بیکٹیریاز و انفیکشن کے ماہر ڈاکٹروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں صورتحال مزید ابتر ہو جائے گی کیونکہ اسپتالوں میں نئے مریضوں کے لیے جگہ موجود نہیں ہے۔ لبنان میں کورونا مریضوں کی تعداد ڈھائی لاکھ سے بڑھ چکی ہے۔ نئے سال کے ابتدائی 17 دنوں میں کورونا وائرس کے 67 ہزار 655 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

عرب نیوز کے مطابق نجی اسپتالوں کی سینڈیکیٹ کے سربراہ سلیمان ہارون کا کہنا ہے کہ لبنان میں اس وقت بھی جو کچھ دکھائی دے رہا ہے وہ حقیقت سے کافی دور ہے کیونکہ صورتحال بہت زیادہ ابتر ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ اس وقت تمام اسپتالوں نے اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کیا ہے لیکن اس کے باوجود مریضوں کے لیے بیڈز دستیاب نہیں ہیں جس کی وجہ سے مریض اور ان کے عزیز و اقارب ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال کی طرف بھاگ دوڑ کر رہے ہیں جو لاحاصل ثابت ہو رہی ہے۔

اخبار کے مطابق لبنان میں آئی سی یو کے ماہر ڈاکٹر جاروش کا کہنا ہے کہ جو کچھ  دیکھ رہا ہوں اس کا تصور بھی نہیں کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی میں مریضوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔

ناروے: کورونا ویکسین لگوانے والے 29 بزرگ شہری جاں بحق

آئی سی یو کے ماہر ڈاکٹر ویک جاروش کے مطابق اس وقت وہ تجربہ ہو رہا ہے کہ جس کے متعلق کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔

انہوں نے کہا آکسیجن کی عدم دستیابی کے باعث کورونا مریض گھروں پر بھی موت کو گلے لگا رہے ہیں جب کہ کچھ نئے و پرانے آکسیجن جنٹریٹرز خریدنے کے لیے منتیں تک کررہے ہیں۔

خلیجی اخبار کو ڈاکٹر جاروش نے بتایا کہ نئے آکسیجن جنریٹرز کی قیمت محض سات سو امریکی ڈالرز ہے لیکن لوگ ضرورتمندوں کو دیکھ کر پرانے بھی پانچ ہزار امریکی ڈالرز میں فروخت کر رہے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ضرورتمندوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ غیر ملکی کرنسی میں ادائیگی کریں جس کے معنی یہ ہوئے کہ استعمال شدہ جنریٹرز بھی تقریباً آٹھ ہزار لبنانی پاؤنڈز میں پڑ رہے ہیں۔

ہوشیار: آئسکریم میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق

ڈاکٹر جاروش کے مطابق دس لٹرزوالی آکسیجن بوتل اور اس سے چھوٹی بوتل تو پہلے ہی سے مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں جب کہ ان مانگ بہت زیادہ ہے۔

کورونا کیسز میں بے پناہ اضافے کی ایک وجہ وہ نئے سال کے آغاز پر آپس میں گھلنے ملنے کو بھی قرار دیتے ہیں۔

اس ضمن میں اس بات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے کہ حکومت و ریاست پر عدم اعتماد کی وجہ سے بہت سے افراد نے آکسیجن بوتلیں پہلے سے خرید کر اپنے گھروں میں رکھ لی ہیں تاکہ بوقت ضرورت ان کو استعمال کرسکیں۔

خلیجی اخبار کو ڈاکٹر جاروش نے بتایا کہ جب اسپتالوں میں گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو گھر ہی میں آکسیجن لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے تو انہیں 40 سے 50 لٹرز آکسیجن درکار ہوتی ہے مگر گھر والوں کو جب آکسیجن کی ایک چھوٹی بوتل کے بعد مزید آکسیجن بوتل نہیں ملتی ہے تو سپلائی بند ہونے کی وجہ سے مریض کا دل کام کرنا بند کردیتا ہے جو موت کا سبب بن جاتا ہے۔

ٹام کروز نے کورونا سے لڑنے کیلئے روبوٹس ہائر کر لیے

انہوں نے بتایا کہ اس وقت یہی ہو رہا ہے کہ لوگ گھروں پہ آکسیجن کی عدم دستیابی کے باعث موت سے ہمکنار ہو رہے ہیں۔

اسپتالوں کی صورتحال کی بابت انہوں نے بتایا کہ معروف ماہر امراض قلب ڈاکٹر مصطفیٰ الخطیب کو کورونا ہوا تو انہیں ایمرجنسی میں ایک کرسی تک نہیں مل سکی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ہم ڈاکٹرز مل کر کوشش کر رہے تھے کہ ان کے لیے ایک کرسی ڈھونڈ لیں تاکہ اس پر بٹھا کر ان کا خون ٹیسٹ کے لیے لے سکیں اور پھیپھڑوں کا اسکین کرسکیں۔

خلیجی اخبار کے مطابق بیروت میں قائم ملٹری اسپتال نے بھی گزشتہ روز اعلان کردیا ہے کہ اس کے پاس مریضوں کے لیے گنجائش ختم ہو گئی ہے۔

کورونا وائرس: دنیا بھر میں 20 لاکھ 41 ہزار اموات

ملٹری اسپتال بیروت میں فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کا علاج معالجہ کیا جاتا ہے۔


متعلقہ خبریں