امریکہ معاہدے سے دستبردار ہوا تو ایران ایٹمی پروگرام دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔ایرانی سفیر


لندن:برطانیہ میں تعینات ایرانی سفیر حامد بعیدی نژاد نے کہا ہے کہ امریکہ معاہدے سے دستبردار ہوا تو ایران ایٹمی پروگرام دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔

ایرانی سفیر نے اپنے ایک انٹرویو میں خبردار کیا کہ معاہدہ ختم ہونے پرہم یورینیم افزودگی اورآئی اے ای اے(جوہری توانائی کا بین الاقوامی ادارہ) سے تعلقات پر نظرثانی کرسکتے ہیں۔

ممکنہ امریکی اقدام کے نتائج اور ایرانی جوہری پروگرام پر بات کرتے ہوئے حامد بعیدی نے واضح کیا کہ صورتحال بدل جائے گی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینتونیوگوتریز نے بی بی سی کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں امریکہ سے کہا ہے کہ وہ ایران سے کیے گئے معاہدے سے باہر نہ نکلے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ معاہدہ برقرار نہ رہا تو جنگ کا خطرہ ہو سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ جب تک بہتر متبادل سامنے نہ آئے معاہدہ برقراررہنا چاہیے۔

2015 میں امریکہ سمیت چھ عالمی طاقتوں نے ایران کے ساتھ معاہدہ کیا تھا جس کے تحت تہران پرعائد پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی اور اسے معاشی مراعات بھی ملی تھیں۔

امریکی صدر ٹرمپ ابتدا ہی سے ایران کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے کو ’پاگل پن‘ قرار دیتے رہے ہیں۔ انہوں نے 12 مئی کو ایرانی جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کررکھا ہے۔

امریکہ نے اگر معاہدے سے دستبرداری اختیار کی تو ایران کو حاصل معاشی مراعات بھی واپس لیے جانے کا خدشہ ہے۔

اسرائیلی اخبار’ہیرٹز‘ نے دو دن قبل اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ امریکہ شمالی کوریا کے ساتھ تعلقات استوار کررہا ہے۔ امریکی صدر کی آشیرباد سےدونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم ہورہا ہے وہ ایران کے ساتھ نمٹنے میں معاون و مددگار ثابت ہوگا۔

اسرائیل کافی عرصےسے ایران کا بدترین مخالف رہا ہے اوراس کی کوشش رہی ہے کہ عالمی طاقتیں تہران کے لیے انتہائی سخت اقدامات تجویز کریں۔


متعلقہ خبریں